عمرہ اور ورک ویزا پر جانے والے 103 مسافروں کو آف لوڈ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے امیگریشن سیل نے 48گھنٹے کے دوران کراچی سے عمرہ اور ورک ویزا پر جانے والے 103 مسافروں کو آف لوڈ کردیا۔ ترجمان کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے امیگریشن سیل نے گزشتہ 48 گھنٹے کے دوران کراچی ائیرپورٹ سے مختلف ممالک جانے والے 103 مسافروں کو آف لوڈ کیا گیا ہے ۔امیگریشن کے عملے کا کہنا ہے کہ عمرہ کیلئے سعودی عرب جاتے ہوئے 28 افراد کو آف لوڈ کیا گیا اس کے علاوہ آذربائیجان، سعودیہ، ترکیہ، قبرص، بحرین، ملائشیا، تھائی لینڈ، سری لنکا، سنگاپور، مالوی، برونڈی، کانگو، عمان، بوٹسوانا، انڈونیشیا، البانیہ اور مڈغاسکر جانے والے افراد کو بھی آف لوڈ کیا گیا ہے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جانے والے کو ا ف لوڈ
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان، بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلوینیا، ساﺅتھ افریقا، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے اپنے بیان میں گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش ظاہر کی ہے۔
اس فلوٹیلا میں مذکورہ ممالک کے شہری شریک ہیں جو ایک سول سوسائٹی کی کاوش ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے مقاصد کے طور پر غزہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے اور فلسطینی عوام کی سنگین ضروریات و غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے شعور اجاگر کرنے کوشش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ امن، انسانی ہمدردی کی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین خصوصا انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام ہمارے مشترکہ مقاصد ہیں۔ وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد کارروائی سے گریز کیا جائے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام کیا جائے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ فلوٹیلا کے شرکا کے انسانی حقوق یا بین الاقوامی قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست کی صورت میں ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔