ائرپورٹ کے جنرل ایوی ایشن ایریا سے 7کتوں کو پکڑ لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی ائرپورٹ کے جنرل ایوی ایشن ایریا سے 7کتوں کو پکڑ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق ایدھی فائونڈیشن نے کراچی ائرپورٹ کے جنرل ایوی ایشن ایریا سے 7 کتوں کو پکڑ لیا۔ ائرپورٹ پر کتوں کے باعث طیاروں کے حادثات کا خدشہ ہوتا ہے۔ پاکستان ائرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے)نے جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ لینڈ سائیڈ پر آوارہ کتوں کی وڈیو پر نوٹس لیا تھا۔اس سے قبل ترجمان پی اے اے نے بیان میں کہا تھا کہ مسئلے کے حل کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ائرپورٹ 3700 ایکڑ پر مشتمل ہے اور لینڈ سائیڈ گنجان آباد علاقوں سے گھرا ہوا ہے۔ پی اے اے نے لینڈ سائیڈ ایریا میں صفائی کے لیے خصوصی انتظامات کر رکھے ہیں اور ضلعی انتظامیہ سے آوارہ کتوں کی روک تھام کے لیے تعاون جاری ہے۔ صوبائی قانون آوارہ کتوں کو مارنے کی اجازت نہیں دیتا جس سے تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔پی اے اے کے مطابق یہ ایک مسلسل عمل ہے اور مقامی انتظامیہ سے اس حوالے سے کوششیں تیز کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ایدھی فائونڈیشن سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔ ائر سائیڈ جہاں مین فلائٹ آپریشن ہوتا ہے مکمل طور پر فینس سے محفوظ ہے اور 24 گھنٹے عملے کی نگرانی میں ہے۔ ائر سائیڈ پر کسی بھی ممکنہ دراندازی کے لیے مکمل حفاظتی انتظامات موجود ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گوادر، متعدد لیویز اہلکاروں کا پولیس میں شمولیت سے انکار، ڈی سی نے وارننگ دیدی
ذرائع کے مطابق بی ایریا کو اے ایریا میں ضم کرنے کے بعد گوادر سے تعلق رکھنے والے 163 لیویز اہلکاروں نے ابھی تک پولیس جوائن نہیں کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گوادر لیویز کے 163 اہلکاروں نے پولیس جوائن کرنے سے انکار کردیا۔ ذرائع کے مطابق بی ایریا کو اے ایریا میں ضم کرنے کے بعد گوادر سے تعلق رکھنے والے 163 لیویز اہلکاروں نے ابھی تک پولیس جوائن نہیں کی ہے۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر گوادر نے پولیس جوائن نہ کرنے والے لیویز اہلکاروں کو آخری وارننگ دیتے ہوئے اہلکاروں کو تین روز میں متعلقہ پولیس تھانوں میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ڈی سی گوادر حمود الرحمٰن نے کہا کہ لیویز کے وہ 163 اہلکار جنہوں نے تاحال پولیس فورس میں شمولیت اختیار نہیں کی، انہیں عوامی نمائندوں، معتبرین اور سیاسی و سماجی شخصیات کی درخواستوں پر آخری بار تین دن کی مہلت دی گئی ہے۔ 24 اپریل تک جوائننگ رپورٹ متعلقہ حکام کو پیش کریں، تاکہ ان کی تنخواہیں بحال کی جا سکیں۔