پولا فاؤنڈیشن کا اشتراک ایک کروڑ چھوٹے کاشتکاروں کا بیمہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی(بزنس رپورٹر)بائر فاؤنڈیشن اور پولا فاؤنڈیشن نے گزشتہ ہفتے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں اعلان کیا کہ وہ سال 2030ء تک پاکستان، بنگلہ دیش، ملاوی، گھانا، نائیجیریا، کینیا اور مالی میں وہاں کی مقامی حکومتوں کے ساتھ مل کرایک کروڑ چھوٹے کاشتکاروں کوبیمے کا تحفظ فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔دونوں اداروں کے درمیان اس تعاون کا مقصد ان ممالک میں چھوٹے کاشتکاروں کی موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے تاکہ انہیں خشک سالی اور سیلاب کے بڑھتے ہوئے اثرات سے محفوظ رکھا جا سکے، جو ان کی فصلوں، روزگار اور عالمی غذائی تحفظ کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔ اس کی بدولت نجی اور عوامی تعاون کو فروغ دینے اور افریقہ اور ایشیا میں زراعت کے لیے بیمہ کی مارکیٹ کے قیام و فروغ میں بھی مدد ملے گی۔بائر پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد علی نے کہا کہ پاکستان میں چھوٹے کاشتکاروں کو موسمیاتی آفات، مثلاًسال2022ء میں سیلاب کے پیش نظر شدید اقتصادی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس سے فصلوں اور انفراسٹرکچر کو غیر معمولی نقصان پہنچا۔ ہم پولا فاؤنڈیشن کے تعاون سے بائر فاؤنڈیشن کے اس بروقت اور متعلقہ اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں جو ہمارے چھوٹے کاشتکاروں کومشکل حالات سے نمٹنے کو یقینی بنائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کرنے کی نوید
ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو سماجی تحفظ کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کریں گے۔
اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سماجی تحفظ پروگرام سے 93 لاکھ افراد مستفید ہوں گے، جس کے لیے ملک کو 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جائیں گے، اس پروگرام میں غریب خواتین اور ان کے خاندان شامل ہیں۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق نئی مالی معاونت سے گھریلو غربت کی امداد کی بہتر نشان دہی کی جائے گی، رقم سے غریب خواتین اور بچوں کی بہتر غذائیت تک رسائی میں اضافہ ہوگا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وسطی اور مغربی ایشیا کو اب بھی ترقی اور سماجی بہبود کے چیلنجز کا سامنا ہے، اس خطے میں افغانستان، کرغزستان اور پاکستان کو غربت اور سماجی تحفظ کے مسائل ہیں۔
2024 میں پاکستان کو 2 ارب 99 کروڑ ڈالر سے زائد کی فنانسنگ، اور 2 ارب 31 کروڑ ڈالر سے زائد قرض اور گرانٹس فراہم کی گئیں، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے 50 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، سندھ ایمرجنسی ہاؤسنگ منصوبے کے لیے 40 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 40 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروگرام کے لیے 25 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، کےپی میں شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 32 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے۔