پشپا 2 – نیٹ فلکس پر اضافی فوٹیج کے ساتھ ریلیز ہونے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
الو ارجن کی بلاک بسٹر فلم پشپا 2 – دی رول کو سینما گھروں میں زبردست کامیابی ملی، اور اب شائقین کے لیے خوشخبری ہے کہ یہ فلم جلد ہی نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی ہے۔
فلم کا نیا ورژن "پشپا 2 – ری لوڈڈ” اضافی 23 منٹ کی فوٹیج کے ساتھ ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر دستیاب ہوگا۔
نیٹ فلکس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹر شیئر کرتے ہوئے کہا، "دی مین، دی مِتھ، دی برانڈ پشپا کی حکمرانی شروع ہونے والی ہے! دیکھیں پشپا 2 – ری لوڈڈ ورژن نیٹ فلکس پر جلد، تلگو، تمل، ملیالم اور کناڈا زبان میں!”
نیٹ فلکس کے "نیو اینڈ ہاٹ” سیکشن میں فلم کا پوسٹر شائع کیا گیا ہے، جس کے مطابق فلم 30 جنوری کو پلیٹ فارم پر پریمیئر ہوگی۔ تاہم، ہندی ورژن کے لیے شائقین کو مزید انتظار کرنا پڑے گا، کیونکہ یہ ورژن فی الحال ریلیز نہیں کیا جائے گا۔
فلم کی کہانی پشپراج (الو ارجن) کے گرد گھومتی ہے، جو ایک چھوٹے سے چندن اسمگلر سے خوفناک گینگسٹر بن جاتا ہے۔ فلم میں فہد فاضل مرکزی ولن کے کردار میں ہیں، جبکہ راشمیکا مندنا پشپراج کی بیوی شری ولی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔
فلم میں انتقام کی کہانی کو بہترین انداز میں پیش کیا گیا ہے، جہاں پولیس افسر ایس پی بھنور سنگھ شیکاوت پشپراج کے گینگ کو تباہ کرنے کے مشن پر ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نیٹ فلکس
پڑھیں:
جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف شکایت، ایمان مزاری نے اضافی دستاویزات جمع کرادیں
انسانی حقوق کی معروف وکیل ایڈووکیٹ ایمان زینب مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کرنے کے بعد اضافی دستاویزات بھی جمع کرا دی ہیں۔
ان دستاویزات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی میں تبدیلی سے متعلق نوٹیفکیشن بھی شامل ہے۔
گزشتہ روز ایمان مزاری نے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کمرہ عدالت میں ان کے حوالے سے ایسے ریمارکس دیے جو عدالتی منصب کے شایانِ شان نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر
شکایت میں کہا گیا ہے کہ یہ طرز عمل آئینی اور عدالتی تقاضوں کے منافی ہے، لہٰذا سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف کارروائی کرے۔
ادھر ایمان مزاری کی جانب سے جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس نوٹیفکیشن کو بھی شامل کیا گیا ہے جس کے تحت خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
سرکلر کے مطابق ان کی جانب سے کمیٹی کے قیام اور اس کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اقدام اس تبدیلی کا سبب بنا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس ثمن رفعت کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا، وجہ بھی سامنے آگئی
واضح رہے کہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے بطور سربراہ ایک 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور وہ خود شامل تھیں۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کا مقصد ججز کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لینا تھا، تاہم نوٹیفکیشن کے اجرا کے طریقہ کار کو ان کی تبدیلی کی بنیادی وجہ قرار دیا گیا۔
یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل وہ آئینی فورم ہے جو اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف مس کنڈکٹ یا دیگر شکایات کی سماعت کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی فورم اسلام آباد ہائیکورٹ ایمان مزاری چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سپریم جوڈیشل کونسل