اسلام آباد (صباح نیوز) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ڈیجیٹل سروسز کا افتتاح کردیا ۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ڈیجیٹل سروس الیکشن کمیشن کو ڈیجیٹائز کرنے اور عوامی رابطے کو مزید موثر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس موقع پر اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ سہولیات روزمرہ کے آپریشنز کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی،
جس سے عملے و عوام دونوں کو آسانی سے خدمات تک رسائی حاصل ہو گی۔نئی ڈیجیٹل سروسز میں کئی داخلی ماڈیولز اور دو موبائل ایپلیکیشنز شامل ہیں جو الیکشن کمیشن اور ووٹرز کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیارکی گئی ہیں۔اہم خصوصیات اور ماڈیولز مندرجہ ذیل ہیں ،لیگل کیس مینجمنٹ سسٹم ،.

ٹریننگ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم ، ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم اور HRMS-ایڈمن ،.مانیٹرنگ اینڈ رپورٹنگ سسٹم ،انٹیگریٹڈ آفس ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم ،کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم ، موبائل ایپلیکیشن ،ای سی پی اسٹاف موبائل ایپلیکیشن ، شیڈولر اور ٹیلی فون ڈائریکٹریان ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی وجہ سے ورک فلو بہتر ہوتا ہے، یہ ریئل ٹائم ڈیٹا مینجمنٹ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی الیکشن کمیشن کی صلاحیت کو مزید بہتر بناتی ہے تاکہ وہ اہم سرگرمیوں کو موثرطریقے سے منظم کر سکے ۔ عوام کو اب شکایات درج کرنے اور ان کی ٹریکنگ سمیت اہم خدمات تک بے مثال رسائی حاصل ہو گئی ہے۔ یہ خدمات شہریوں کو انتخابی عمل میں براہ راست شمولیت کی سہولت فراہم کرتی ہیں اور ان کی شکایات کا ازالہ کیا جاتا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن

پڑھیں:

تحریک انصاف کا کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط

— فائل فوٹو 

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کراچی کے صدر راجہ اظہر اور جنرل سیکریٹری ارسلان خالد نے کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان کے بارے میں الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا۔

تحریکِ انصاف کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن کے مطابق منحرف ارکان پی ٹی آئی سے اپنا تعلق ختم کرنے کا باضابطہ اعلان اور کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان استحکامِ پاکستان پارٹی سے اپنا تعلق ظاہر کر چکے ہیں، منحرف ارکان کو نااہل قرار دینے کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیرِ التوا ہے۔

پی ٹی آئی نے اپنے خط میں لکھا  ہے کہ کے ایم سی کے بجٹ 26-2025ء میں منحرف ارکان نے پی پی کی حمایت کی اور ووٹ دیے، منحرف ارکان نے پارٹی کے فیصلے کے خلاف کے ایم سی بجٹ میں حمایت کی جس کی پارلیمانی پارٹی نے مذمت بھی کی۔

خط کے مطابق منحرف ارکان نے پارٹی پالیسی کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت کی، منحرف ارکان کی 6 جون 2023ء کو پارٹی رکنیت بھی باضابطہ طور پر ختم کی گئی، پارٹی رکنیت پارٹی پالیسی کی مسلسل خلاف ورزی پر ختم کی گئی۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پابند کرے کہ منحرف ارکان کو پی ٹی آئی نمائندوں کے طور شناخت نہ کیا جائے، پی ٹی آئی کی یہ درخواست شفافیت اور انصاف کے مفاد میں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کردی: الیکشن کمیشن ذرائع
  • پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کی ذمہ داری پوری کرے: چیف الیکشن کمشنر
  • پنجاب بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کیلئے اڑھائی ماہ کی مہلت دے دی
  • وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے دوسرے ورلڈ کلچرل فیسٹیول کا افتتاح کردیا
  • ملک کے 8 ہوائی اڈوں پر جدید انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم فعال
  • کوئٹہ، امن و امان کے باعث موبائل انٹرنیٹ سروسز 24 گھنٹوں کیلیے بند
  • کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول نومبر میں جاری کرینگے، الیکشن کمیشن
  • تحریک انصاف کا کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط
  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چیف الیکشن کمشنر
  • پنجاب بلدیاتی انتخابات؛ الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا