جیئے سندھ محاذ نے دریائے سندھ پر نئے ڈیم مسترد کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) جیئے سندھ محاذ کے زیر اہتمام جئے سندھ تحریک کے بانی سائیں جی ایم سید کی 122 ویں سالگرہ کی تقریب ریس کلب میں منعقد کی گئی جس میں جئے سندھ محاذ کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عبدالخالق جونیجو اور دیگر نے سالگرہ کا کیک کاٹا۔ بعد ازاں تقریب میں پیش کی گئی مختلف قرار دادوں میں دریائے سندھ پر کسی بھی نئے ڈیم یا کینال کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کی تقسیم 1945ء کے معاہدے کے مطابق کی جائے، سندھ کے قدرتی وسائل اور آمدنی کے ذرائع پر سندھی عوام کا حق اور مکمل اختیار تسلیم کیا جائے، سندھ میں غیر مقامی لوگوں کی آباد کاری کا سلسلہ بند کر کے افغانیوں سمیت تمام غیر ملکیوں کو ملک بدر کیا جائے، جبکہ پاکستان کے دیگر صوبوں سے روزگار کے لیے آنے والوں کو 30 سال تک ملکیت خریدنے اور ووٹ کا حق نہ دیا جائے، پاکستان کو کثیر القومی ملک مانتے ہوئے قومی وحدت کی 1940ء کی قرار داد کے مطابق آزاد اور خود مختار حیثیت تسلیم کی جائے۔ قرار داد میں کہا گیا کہ سندھ کی زمینوں اور وسائل پر قبضے، غیروں کی آباد کاری اور سرکاری سرپرستی میں بڑھتی مذہبی انتہا پسندی کو یہ ایوان مسترد کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دہلی کی سڑکوں پر آوارہ کتوں کا راج، بھارتی سپریم کورٹ نے سخت حکم جاری کردیا
بھارتی سپریم کورٹ نے دہلی میں کتوں کے کاٹنے کے بڑھتے واقعات اور عوامی تحفظ کے خدشات کے پیش نظر دارالحکومت اور مضافاتی علاقوں سے ہزاروں آوارہ کتوں کو ہٹانے کا حکم جاری کر دیا۔
’اے ایف پی‘ کے مطابق دہلی میں کم از کم 60 ہزار آوارہ کتے موجود ہیں، جبکہ مقامی رپورٹس کے مطابق یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
بھارت میں ریبیز کی اموات کی ایک بڑی وجہ یہی آوارہ کتے ہیں، اور عالمی ادارۂ صحت کے مطابق بھارت دنیا بھر میں ریبیز سے ہونے والی ایک تہائی اموات کا ذمہ دار ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ 8 ہفتوں کے اندر کتوں کے لیے پناہ گاہیں قائم کی جائیں، روزانہ پکڑے جانے والے کتوں کا ریکارڈ رکھا جائے اور کسی بھی آوارہ کتے کو دوبارہ آزاد نہ کیا جائے۔ مزید یہ کہ 24 گھنٹے کی ہیلپ لائن قائم کی جائے اور عوام کو اینٹی ریبیز ویکسین کی دستیابی کے بارے میں آگاہ رکھا جائے۔
اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں بھارت بھر میں 37 لاکھ سے زائد کتے کے کاٹنے کے کیسز اور 54 ریبیز سے اموات رپورٹ ہوئیں۔ دہلی میں روزانہ تقریباً 2 ہزار کتے کے کاٹنے کے واقعات پیش آتے ہیں۔
عدالت نے جانوروں کے حقوق کے کارکنوں کو بھی خبردار کیا کہ کتوں کو ہٹانے میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔