تنقید کیوں کی؟ بھارتی کپتان نے اپنے ہی کرکٹر کیخلاف شکایت لگادی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بھارتی کپتان روہت شرما نے اپنے ہی سابق کپتان اور لیجنڈری کرکٹر سنیل گواسکر کے خلاف بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) میں شکایت درج کروادی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کیخلاف ہوم سیریز اور دورہ آسٹریلیا میں بدترین شکستوں کے باعث شدید تنقید کی زد میں ہیں جبکہ انکی کپتانی پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
ناقڈ فارم نے بھی روہت شرما کا پیچھا ابتک نہیں چھوڑا ہے، جس کے باعث سابق کرکٹرز انہیں تنقید اور ٹرول کررہے ہیں، ایسے میں بھارتی کپتان نے تنقید سے تنگ آکر سابق کرکٹر و لیجنڈ کیخلاف بھارتی کرکٹ بورڈ میں درخواست جمع کروادی ہے۔
بارڈر- گواسکر ٹرافی میں کپتانی اور ناقص فارم کے باعث سابق بھارتی کرکٹر سنیل گواسکر نے روہت شرما نشانہ لگاتے ہوئے تنقید کے نشتر چلائے تھے اور انکے ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل پر بھی سوال اٹھائے تھے۔
گواسکر نے یہاں تک تجویز دی کہ بھارتی ٹیم کی بہتری کے لیے کسی اور کو قیادت سونپنے کا وقت آچکا ہے۔
رپورٹس کے مطابق لیجنڈری کرکٹر کی تنقید موجود بھارتی کپتان روہت شرما کو ہضم نہ ہوئی اور انہوں نے محسوس کیا کہ ان پر یہ تنقید غیر ضروری تھی اور اس کے نتیجے میں مبینہ طور پر بھارتی کرکٹ بورڈ میں سنیل گواسکر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارتی کپتان بھارتی کرکٹ روہت شرما
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
پنجاب اسمبلی میں شوگر انڈسٹری ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آ گئی۔ ضلع فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف نے ایوان میں شوگر ملز مالکان کے رویے پر سخت احتجاج کیا اور کہا کہ فیصل آباد شوگر بیلٹ کا مرکز ہے، وہاں کسانوں کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔
راؤ کاشف نے ایوان کو بتایا کہ شوگر ملز مالکان زمینداروں کو ادائیگیاں نہیں کر رہے، حالانکہ چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان تو قیمت بڑھنے کے باوجود بات ماننے کو تیار نہیں، کسان کہاں جائیں؟
مزید پڑھیں: مزید چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری، پاکستانی کتنی چینی استعمال کرتے ہیں؟
رکن اسمبلی نے حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فصلیں پانی میں بہہ گئیں، ان کے پاس کوئی ذریعہ معاش نہیں بچا، لیکن شوگر ملز اب بھی ادائیگیوں سے انکاری ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ شوگر ملز مالکان کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور مطالبہ کیا کہ شوگر کین کمشنر کو فوری طور پر اسمبلی میں طلب کیا جائے۔
مزید پڑھیں: لاہور میں چینی کا شدید بحران، سعد رفیق کا شوگر مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
ایک رپورٹ کے مطابق 25-2024 کے کرشنگ سیزن میں شوگر ملز مالکان نے چینی کی برآمد اور مقامی مارکیٹ پالیسیوں کے ذریعے قریباً 300 ارب روپے منافع کمایا، مگر کسانوں کو بروقت ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بھی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں کو ادائیگیاں کیوں نہیں کر رہے؟ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے والا ہے اور پرانے واجبات ابھی تک ادا کیوں نہیں کیے گئے؟ اسپیکر نے شوگر کین کمشنر سے اس معاملے پر فوری جواب طلب کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف شوگر مافیا فیصل آباد مسلم لیگ ن ملک احمد خان