Daily Ausaf:
2025-09-18@21:25:51 GMT

سربیا:حکومت مخالف احتجاج،وزیراعظم مستعفی

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

سربیا(نیوز ڈیسک)سربیا میں کئی ہفتوں سے جاری طلبہ کے حکومت مخالف مظاہروں کے دباؤ میں آکر صدر الیگزینڈر ووچچ نے اپنے وزیرِاعظم کو قربان کر دیا۔وزیراعظم میلوس ووچیوچ، جو صدر ووچچ کے قریبی ساتھی اور حکمران جماعت سربین پروگریسو پارٹی کے نامزد رہنما تھے، نے اعلان کیا کہ وہ مستعفی ہو رہے ہیں تاکہ ملک میں کشیدگی مزید نہ بڑھے۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ استعفیٰ صدر ووچچ کی جانب سے حکومت میں ”فوری اور جامع ردوبدل“ کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا۔ ووچچ، جو سربیا کی انتہائی منقسم سیاست میں مہارت رکھتے ہیں، پہلے بھی کئی بار اپنے اتحادیوں کو وقتی طور پر قربان کر چکے ہیں تاکہ اپوزیشن کو کمزور کیا جا سکے۔

احتجاج کی اصل وجہ کیا ہے؟
سربیا میں مظاہروں کی تازہ لہر نومبر میں شمالی شہر نووی ساد کے ایک حال ہی میں تزئین و آرائش شدہ ریلوے اسٹیشن میں پیش آنے والے حادثے کے بعد شروع ہوئی، جس میں 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔عوامی غصے کو دیکھتے ہوئے حکومت نے حادثے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی اور تعمیرات، ٹرانسپورٹ اور تجارت کے وزرا کو برطرف کر دیا۔تاہم طلبہ کی جانب سے مزید سخت مطالبات سامنے آئے، جن میں تعمیراتی منصوبے کے معاہدوں کی تفصیلات عوام کے سامنے لانے کا مطالبہ بھی شامل تھا، جسے چینی کمپنیوں اور ان کے ذیلی ٹھیکیداروں نے مکمل کیا تھا۔

احتجاج میں شدت، اپوزیشن کا عبوری حکومت کا مطالبہ
احتجاجی طلبہ کئی ہفتوں سے جامعات میں دھرنے دے رہے ہیں۔ منگل کو انہوں نے حکمران جماعت کے نووی ساد میں واقع دفتر کے باہر مظاہرہ کیا، جہاں ایک روز قبل حکومت کے حامیوں نے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ احتجاجی نوجوانوں نے پارٹی کے دفتر کی دیواروں پر ”قاتل“، ”چور“ اور دیگر سخت نعرے تحریر کر دیے۔سربیا کے جنوبی شہر نیش میں بھی حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے بڑھتے ہوئے عوامی دباؤ کو دیکھتے ہوئے صدر ووچچ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک ”عبوری حکومت“ قائم کریں۔

صدر ووچچ کی حکمت عملی اور مغرب و روس کے ساتھ کشمکش

صدر ووچچ کو امید ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ احتجاج کی شدت میں کمی آئے گی۔ لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق وزیراعظم کا استعفیٰ حکومت کے خلاف عوامی ردعمل کو کم کرنے میں ناکام رہے گا۔سیاسی تجزیہ کار دراگومیر آنڈیلووچ کے مطابق، ’ وزیراعظم کا استعفیٰ صرف ایک اور چال ہے، اور عوام اس دھوکے میں نہیں آئیں گے۔’
صدر ووچچ، جو کبھی مغرب اور کبھی روس کے قریب جانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، ان دنوں امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے شدید دباؤ میں ہیں۔ امریکا نے انہیں روس سے فاصلہ رکھنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں سربیا نے خاموشی سے یوکرین کے لیے تقریباً ایک ارب ڈالر کے اسلحے اور گولہ بارود کی فروخت کو ممکن بنایا اور اقوام متحدہ میں روس کے خلاف قراردادوں کی حمایت کی۔

روس کی پشت پناہی اور سربیا میں مغربی اثر و رسوخ

اگرچہ سربیا نے مغربی پابندیوں میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے، لیکن حکومت نے روسی حمایت یافتہ بیانیے کو اپناتے ہوئے مظاہروں کو ”غیر ملکی عناصر کی سازش“ قرار دیا ہے۔ سربیا نے حال ہی میں پانچ کروشین کارکنوں کو ملک بدر کیا، جن پر احتجاج کو ہوا دینے کا الزام تھا۔

ماضی کے احتجاج اور حالیہ تحریک کا فرق

سربیا میں اس سے پہلے بھی حکومت مخالف مظاہرے ہوتے رہے ہیں، لیکن یہ اکثر بلغراد تک محدود رہے اور بالآخر دب گئے۔ لیکن اس بار نووی ساد میں ریلوے اسٹیشن کے حادثے اور کرپشن کے الزامات کے بعد مظاہروں نے ملک بھر میں زور پکڑ لیا ہے۔یہ مظاہرے اتنے وسیع پیمانے پر ہو رہے ہیں کہ ان کا موازنہ سنہ 2000 میں سلوبودان میلوسووچ کی حکومت کے خلاف چلنے والی تحریک سے کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں سربیا کے اس آمرانہ حکمران کا اقتدار ختم ہو گیا تھا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ احتجاج اسی شدت سے جاری رہا تو صدر ووچچ کی دہائی پر محیط حکمرانی کو بھی بڑا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: حکومت مخالف سربیا میں رہے ہیں کے خلاف

پڑھیں:

امیر قطر کی والدہ اسرائیل مخالف پروپیگنڈہ مہم کی قیادت کر رہی ہیں، نتن یاہو

پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دو سالوں میں، ہم نے ایسی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے پریس کانفرنس کے دوران الجزیرہ قطر کے ذریعے اسرائیل کے خلاف عربی اور انگریزی میں زہر پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ قطر کے امیر کی والدہ شیخہ موزہ اس میڈیا مہم کی قیادت کر رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیتن یاہو نے اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دو سالوں میں، ہم نے ایسی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا، ہم نے ایسی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں جو اسرائیل کے باقی رہنے کی ضمانت دیتی ہیں۔ انہوں نے اپنے ریمارکس کو یہ کہتے ہوئے جاری رکھا کہ ہمارے ہر آپریشن کی مخالفت کرنے والے تھے، اور یہ فطری ہے، لیکن آخر کار ہم نے کچھ کامیابیاں حاصل کیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے قطر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کئی بار قطر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور جنگ کے دوران اس مسئلے کا اظہار بھی کیا اور قطر حماس پر مزید دباؤ ڈال سکتا تھا۔ صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ہم پر حملہ کرنے والے عناصر پر حملہ کرنا ہمارا حق ہے، اور ہم نے یہی کیا۔ دوحہ پر حملے اور حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنے میں ناکامی کے باوجود نتن یاہو نے کہا کہ ہم ان حملوں کے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • امیر قطر کی والدہ اسرائیل مخالف پروپیگنڈہ مہم کی قیادت کر رہی ہیں، نتن یاہو
  • غزہ نسل کشی: “یونی لیور” کی خاموشی پر بین اینڈ جیری کے شریک بانی مستعفی
  • پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ خطے میں گیم چینجر ثابت ہوگا، بیرسٹر راجہ انصاری
  • متنازع ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی پاکستان مخالف پوسٹ؛ حقیقت سامنے آگئی
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ
  • پی ٹی آئی کےسینئٹرز کے استعفے پارلیمنٹ پہنچ گئے
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کا سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ، علی ظفر نے استعفے جمع کرا دیے
  • صیہونی مخالف اتحاد، انتخاب یا ضرورت!