نوابشاہ ،سعید آباد میں لگے ڈسپوزل جنریٹر 7 روز سے ناکارہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
نوابشاہ (نمائندہ جسارت)نواب شاہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی نااہلی اولڈ نواب شاہ ٹائون کی یوسی 5 کے علاقہ سعید آباد ڈبل روڈ پر لگے ڈسپوزل کا جنریٹر 7 روز سے ناکارہ سیوریج نظام متاثر ڈسپوزل عملے کی شکایات انتظامیہ نے نظر انداز کردی علاقہ کی گلیوں اور سڑکوں پر سیوریج پانی نے اپنی آغوش میں لے لیا ڈسپوزل پر ڈیوٹی دینے والے ملازم کے مطابق نواب شاہ میونسپل انتظامیہ کو جرنیٹر خراب ہونے کی شکایات کرچکے تاہم 7 روز گزرنے کے بعد بھی ڈسپوزل کا جنریٹر کی مرمت اور اس کی بیٹری نہیں لگائی جاسکی۔ علاقہ مکین کا کہنا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر گھروں میں اخراج ہونے والے پانی کی نکاسی نہ ہونے سے سیوریج پانی لائنوں اور گٹروں میں بھرنے لگا سینیٹری عملہ بے بس ہے ڈسپوزل خراب ہونے کی وجہ سے سیوریج پانی معمول کے مطابق لائنوں سے پانی نکاسی نہ ہونے سے علاقہ متاثر ہوتا ہے ۔نواب شاہ کارپوریشن کو ملنے والا فنڈ پھر کہاں استعمال ہورہا ہے اگر ڈسپوزل پر نہیں لگ رہا یہ سوالیہ نشان ہے اگر انتظامیہ اپنی توجہ بھرپور انداز میں ڈسپوزل سے متعلق دے تو شہر کا سینیٹری عملہ اپنا کام بہتر انداز میں کرسکتا ہے۔ عوامی شکایات کا حل کس کے پاس ہے شہری ذہنی اذیت کا شکار ہونے لگے۔ واضح ہوگیا اولڈ نواب شاہ اور ایچ ایم خوجہ ٹائون کو منتقل ہونے والے سینیٹری اختیارات کو فیل کرنے کے لیے ڈسپوزل خراب رکھ کر منظم سازش کی جارہی ہے تاکہ شہری علاقوں کا صفائی ستھرائی کا نظام متاثر ہو اور پیپلز پارٹی قیادت چند ماہ بعد ٹائون سے سینیٹری اختیارات واپس نواب شاہ میونسپل کارپوریشن منتقل کرسکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نواب شاہ
پڑھیں:
بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا، جلیل عباس جیلانی
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی سفارتی وفد کے رکن جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن تمام ممبران کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی، یو این کے سیکرٹری جنرل اور صدر جنرل اسمبلی سے بھی ملاقات ہوئی۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کافی عرصے سے الزام تراشی کر رہا تھا اب کسی نے بھارت کے بیانیے کو قبول نہیں کیا، بھارت نے کچھ ممالک کو بھی قائل کرنے کی کوشش کہ وہ بڑی طاقت ہے۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا ہے، پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے، سسٹم جام کیا، فوجی تنصیبات کو ہٹ کیا، حالیہ جنگ کے بعد مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں عالمی مسئلہ بن کر ابھرا ہے۔
دریں اثناء پاکستانی سفارتی وفد کی رکن سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ اور مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کے ارکان کے ساتھ بات کی، آج سندھ طاس معاہدہ نظر انداز کیا جاتا ہے تو پھر مستقبل میں کسی معاہدے کی وقعت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن کا پیغام لے کر آئے ہیں لیکن اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ تجارت اور معیشت سے متعلق ٹرمپ کی فلاسفی کے ساتھ وزیرِاعظم شہباز شریف کی فلاسفی میچ کرتی ہے، پاکستان اور بھارت جنگ میں جاتے ہیں تو پورا خطہ متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہمیں بہتر رسپانس ملا ہے، پاکستان اس کو سیز فائر کہہ رہا ہے اور بھارت اس کو ایک وقفہ کہہ رہا ہے، آج کشمیر اور سندھ طاس معاہدے کا مسئلہ حل نہ ہوا تو 6 ماہ بعد معاملہ پھر بڑھ جائے گا، ہم چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ اس معاملے میں کردار ادا کریں تاکہ خطہ جنگ سے متاثر نہ ہو۔
پاکستانی سفارتی وفد کے رکن اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پانی کا معاملہ پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرا دیا مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ مداخلت کی ضرورت ہے، بھارت نہ غیر جانبدار انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے۔ خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ ہم نے یہ بات سمجھائی کہ پانی کے ساتھ 24 کروڑ لوگوں کی زندگی منسلک ہے۔