پیر ظاہر شاہ کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت، امیر مقام کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان اور صدر مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا، انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت بحریہ ٹاؤن اسلام آباد میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں ٹی ایل پی کے سابق امیدوار NA-30 پیر ظاہر شاہ نے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت مسلم لیگ (ن) میں باضابطہ شمولیت اختیار کی۔
تقریب کے دوران انجینئر امیر مقام نے نئے شامل ہونے والوں کو پارٹی کی روایتی کیپ پہنائی اور ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پیر ظاہر شاہ اور ان کے ساتھیوں کی شمولیت نہ صرف مسلم لیگ (ن) کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت کا اعتراف ہے بلکہ قائد محمد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف کی شاندار کارکردگی پر عوامی اعتماد کا مظہر بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) عوامی خدمت، ملکی ترقی، اور فلاح و بہبود کے مشن پر کاربند ہے، اور خیبرپختونخوا میں پارٹی کی مضبوطی کے لیے یہ شمولیت ایک اہم قدم ہے۔
انجینئر امیر مقام نے مزید کہا کہ پارٹی کو مضبوط کرنا اور عوامی خدمت کے جذبے کو فروغ دینا مسلم لیگ (ن) کی اولین ترجیح ہے۔ نئے شامل ہونے والے افراد کا جذبہ اور اخلاص پارٹی کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوگا، اور ان کی شمولیت سے عوامی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں کو تقویت ملے گی۔
تقریب میں مسلم لیگ (ن) پشاور کے صدر راشد محمود خان، سیکرٹری جنرل امان اللہ خان، سیکرٹری اطلاعات اعجاز خان بڈھ بیر، نائب صدر ملک راشد حسین، سینیٹر اکرام اللہ خان، اور حقداد خان نے شرکت کی۔ پارٹی رہنماؤں نے پیر ظاہر شاہ اور ان کے ساتھیوں کا پرتپاک استقبال کیا اور کہا کہ ان کی شمولیت سے پارٹی کی بنیاد مزید مستحکم ہوگی اور عوامی خدمت کے مشن کو نئی قوت ملے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیر ظاہر شاہ مسلم لیگ اور ان کہا کہ
پڑھیں:
نور مقدم قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی
فوٹوفائلنور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی۔
مجرم ظاہر جعفر کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے ظاہر جعفر کی ذہنی حالت کا تعین نہیں کرایا، سزائے موت دینے کے لیے ویڈیو ریکارڈنگ پر انحصار کیا گیا۔
درخواست کے مطابق ویڈیوز ٹرائل کے دوران درست ثابت بھی نہیں کی گئیں حتیٰ کہ ملزم کو ویڈیو ریکارڈنگ فراہم بھی نہیں کی گئی۔
اسلام آباد کی نور مقدم کو ہم سے بچھڑے 4 برس بیت گئے۔ تاہم نور مقدم قتل کیس کے مجرم کو اب بھی سزا نہیں دی گئی۔
دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹرائل کے دوران کبھی وہ ویڈیوز چلا کر بھی نہیں دیکھی گئیں، فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، فیصلے پر نظرثانی کی ٹھوس وجوہات ہیں۔
سزا یافتہ مجرم کی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست دی لیکن عدالت نے متفرق درخواست پر فیصلہ نہیں دیا۔