کیا حکومت یکم فروری کو عوام پر پیٹرول بم گرانے جا رہی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
مہنگائی کے ہاتھوں تنگ عوام کی مشکلات یکم فروری سے مزید بڑھنے کا خدشہ ہے کیوں کہ حکومت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافے پر غور کر رہی ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق خام تیل کی قیمتوں میں اضافے نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کے خدشات کو جنم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پھر اضافے کا اعلان کردیا
توقع ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں 3 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جائے گا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 6 روپے فی لیٹر مہنگا ہوجائے گا۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کے رجحانات اور شرح مبادلہ کے اتار چڑھاؤ کا جائزہ لے کر حکومت کو سمری ارسال کرے گی تاہم اضافہ کرنا ہے یا نہیں اس کا حتمی فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کریں گے جس کا اعلان 31 جنوری کو ہوگا۔ نئی قیمتوں کا اطلاق 15 روز کے لیے کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان نے پیٹرول موٹر سائیکلوں کو الیکٹرک بنانے کے لیے سوئیڈن سے مدد طلب کر لی
یاد رہے کہ پیٹرول کی موجودہ قیمت 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 260 روپے 95 پیسے فی لیٹر ہے۔ 16 جنوری کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں بالترتیب 3 روپے 47 پیسے اور 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوگرا پیٹرول اور ڈیزل قیمتوں میں اضافہ پیٹرول بم پیٹرول کی قیمت ڈیزل کی قیمت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اوگرا پیٹرول اور ڈیزل قیمتوں میں اضافہ پیٹرول بم پیٹرول کی قیمت ڈیزل کی قیمت کی قیمتوں میں ڈیزل کی قیمت فی لیٹر
پڑھیں:
عوام پر مزید بوجھ؛ کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی مہنگی ہونے کا امکان
اسلام آباد:کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو فی یونٹ 19 پیسے اضافے کی درخواست دے دی ہے۔ سی پی پی اے کی جانب سے یہ اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اگست کے لیے مانگا گیا ہے جس پر سماعت 29 ستمبر کو ہوگی۔
درخواست میں بتایا گیا کہ اگست میں مجموعی طور پر 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ بجلی کی اوسط لاگت 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ رہی جب کہ ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔
ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا، یعنی قیمت میں اضافے کے نتیجے میں ملک بھر کے بجلی صارفین متاثر ہوں گے۔