غیرضروری دباؤ پر توجہ نہ دیں، ایرانی وزیر خارجہ کا رافائل گروسی سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
سید عباس عراقچی سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں IAEA کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی، ایران کے ساتھ کام کرنے کیلئے پُرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اور عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر ایران و ایٹمی ایجنسی کے مابین تعاون اور فنی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ سید عباس عراقچی نے بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے مطابق تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے سیاست و غیر تعمیری طرزعمل سے اجتناب کرتے ہوئے ہمارے ساتھ مثبت ماحول میں آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ IAEA اپنے طے شدہ قوانین کے دائرے میں کام کرنے کی مجاز ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ رافائل گروسی بعض ممالک کے بلاجواز مطالبوں اور دباؤ کے سامنے نہ جھکیں۔ دوسری جانب رافائل گروسی نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی، ایران کے ساتھ کام کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے فرائض و اختیارات کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے وہ موجودہ مسائل کے حل کے لیے مثبت ماحول میں تمام فریقین سے مشاورت کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت کی سرپرستی میں ڈمپر مافیا کاخونیں کھیل کھیلا جا رہا ہے‘ باقر عباس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی سرپرستی میں شہرِ قائد میں موت کا خونیں کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ ڈمپر مافیا کھلے عام سڑکوں پر دندناتا پھر رہا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر شہری، بچے، خواتین، طلبہ اور بزرگ ان بے لگام گاڑیوں کے نیچے آ کر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال پانچ سو سے زائد افراد ان حادثات کا شکار ہوتے ہیں مگر سندھ حکومت کی توجہ شہریوں کی جان کے تحفظ کے بجائے صرف ای چالان پر مرکوز ہے۔ ملک کے کسی اور حصے میں اس قدر اموات نہیں ہوتیں جتنی کراچی میں اس مافیا کی بے خوف سرگرمیوں کے نتیجے میں ہو رہی ہیں۔ علامہ باقر عباس زیدی نے سوال اٹھایا کہ ٹریفک سگنل کی معمولی خلاف ورزی پر ہزاروں روپے جرمانہ کرنے والی حکومت ان ڈمپر ڈرائیورز اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کب کارروائی کرے گی جو انسانی جانوں کو کچل رہے ہیں اور قانون کی دھجیاں اڑا رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ مافیا کے سربراہان کی جانب سے سرِ عام فائرنگ، شہریوں کو دھمکیاں دینا اور شاہراہوں کو بند کرنے کا اعلان ناقابلِ برداشت ہے۔ ایسے عناصر کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومتِ سندھ اس خونیں کھیل میں برابر کی شریکِ جرم ہے، جو عوام کے تحفظ کے بجائے قاتل مافیا سے مذاکرات میں مصروف ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان واقعات میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کو انصاف فراہم کرے اور ان کے متاثرہ خاندانوں کے لیے مالی معاوضے کا فوری اعلان کرے۔