شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ برقرار
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد(آن لائن)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت سینئر سول جج مبشر حسن چشتی نے کی۔علی امین گنڈاپور کے وکیل راجہ ظہور الحسن عدالت میں پیش ہوئے، تاہم وزیر اعلیٰ آج بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے، جس پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے گئے۔ پولیس کی جانب سے آج بھی تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش نہیں کی
گئی۔ اس موقع پر علی امین گنڈاپور کے وکیل نے کہا کہ ان کا موکل شریف بندہ ہے عدالت میں پیش ہو جائے گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر وہ واقعی شریف ہیں تو پھر انہیں اشتہاری قرار دے دیتے ہیں۔ وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ پنجاب بار کونسل کا الیکشن لڑ رہے ہیں اور انتخابی مہم میں مصروف ہیں، اس لیے لمبی تاریخ دی جائے۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ پھر تو آپ چاہیں گے کہ تاریخ دسمبر کے بعد کی دی جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 25 فروری تک ملتوی کر دی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور کے عدالت میں پیش
پڑھیں:
ای سی ایل کیس: ایمان مزاری غیر حاضر، کیس منتقل کرنے کی استدعا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کی مگر مرکزی وکیل ایمان مزاری حاضر نہ ہوئیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ ایمان مزاری کی جگہ معاون وکیل ایمل خان مندوخیل عدالت میں پیش ہوئے اور استدعا کی کہ چونکہ ایمان مزاری نے عدالت کے حوالے سے ایک شکایت دائر کر رکھی ہے، اس لیے یہ کیس کسی دوسرے بینچ کو منتقل کر دیا جائے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ کہاں لکھا ہوا ہے کہ کیس ٹرانسفر کیا جائے؟ جس پر وکیل نے کہا کہ پچھلی سماعت میں اس عدالت میں کچھ معاملات ہوئے تھے، چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ہوا تھا اس کورٹ میں ؟ یہاں لا افسران کھڑے ہیں کیا ہوا تھا یہاں پر؟
لاہور؛ ایشیا کپ کے میچز پر آن لائن جواء کروانے والے 4بکیے گرفتار
انہوں نے کہا کہ وکیل کی غیر حاضری کا کوئی مناسب جواز پیش نہیں کیا گیا، عدالت نے معاون وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔