ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل حل کئے جائیں،سندھ پنشنرز گرینڈ الائنس
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ پنشنرز گرینڈ الائنس کی جانب سے ریٹائرڈ ملازمین کے مطالبات کے لیے پریس کلب میں الائنس کے رہنمائوں قاضی رکن الدین، شعیب موسیٰ، ناتک رام، محمد اقبال جوکھیو، جان محمد، نواز علی شاہ اور دیگر کی زیر صدارت کنونشن منعقد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین اپنے جائز مطالبات کے حل کے لیے مسلسل احتجاج کرتے آرہے ہیں لیکن ان کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں سے کاٹا گیا گروپ انشورنس بھی نہیں دیا جا رہا ہے جبکہ سال 2022ء میں وزیراعظم کی جانب سے اعلانیہ 10 فیصد پنشن میں اضافہ بھی نہیں ادا کیا جا رہا اور ریٹائرڈ ملازمین صحت کارڈ کے لیے بھی پریشان ہیں، ریٹائرڈ ملازمین کی اولاد کو نوکریاں بھی نہیں دی جا رہیں، سن کوٹے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ ہر سال حاضر سروس کی تنخواہوں اور پنشنرز کی پنشن میں ایک جیسا اضافہ نہیں کیا گیا، ریٹائرڈ ملازمین بینوئل فنڈز سے بھی تاحال محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے حالیہ نئی پنشن پالیسی جاری کی ہے جو ملازم دشمن ہے جسے سختی سے مسترد کرتے ہیں، کنونشن کے اختتام پر کنونشن کے شرکاء نے مطالبات منوانے کے لیے پریس کلب کے سامنے احتجاج بھی کیا اور خبردار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل فوری حل کیے جائیں، دوسری صورت میں وزیرا علیٰ ہائوس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ریٹائرڈ ملازمین کے لیے
پڑھیں:
ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنا دی گئی
نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان ایئر فورس کے نمائندے نے بتایا کہ گزشتہ سال گرفتار ہونے والے ایک ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنائی گئی ہے اور انہیں پاک فضائیہ کے میس میں حراست میں رکھا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔
اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا کیونکہ پی اے ایف حکام نے انکشاف کیا تھا کہ ایئرمارشل جواد سعید کو آفیشل سیکریٹس ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کیا گیا تھا اور سزا سنائی گئی تھی۔ جج نے ریمارکس دیے تھے کہ چونکہ جواد سعید کا ٹھکانہ پہلے ہی معلوم ہے اس لیے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص کی پٹیشن دائر نہیں کی جاسکتی۔
گزشتہ ماہ جواد سعید کی اہلیہ نے ان کی برطرفی کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی اور پی اے ایف کی تحویل سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ گرفتاری کے بعد جواد سعید کی پنشن روک دی گئی اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی فیملی ہیلتھ سروسز بھی بند کردی گئیں، لیکن بعد میں ان کی اہلیہ کا علاج بحال کر دیا گیا۔