ایم بی بی ایس کے داخلوں کی تاریخ میں توسیع کی جائے، میڈیکل کالج میں داخلہ کے خواہشمند طلباء و طالبات کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ایم بی بی ایس کے داخلوں کی تاریخ میں توسیع کی جائے، میڈیکل کالج میں داخلہ کے خواہشمند طلباء و طالبات کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 30 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سٹی رپورٹر)میڈیکل کالجز میں داخلے کے خواہشمند راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک بھر کے طلباء و طالبات نے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پنجاب اور دیگر میڈیکل یونیورسٹیوں میں ایم بی بی ایس کے داخلوں کی تاریخ میں توسیع کی جائے کیونکہ ایم ڈی کیٹ کے امتحان میں توسیع نمبروں اور اضافی نمبروں کے جھگڑوں کی وجہ سے بہت سے طلباء و طالبات یونیورسٹی پورٹل پربروقت درخواست نہیں دے سکے تھے،
طلباء و طالبات اور انکے والدین کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں داخلوں کیلئے انہیں بہت کم وقت دیا گیا جس کی وجہ سے وہ داخلوں کیلئے اپلائی نہیں کر سکے جس سے انک قیمتی ا سال ضائع ہونے اور انکی تعلیم اور مستقبل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں،جس کی وجہ سے طلباء و طالبات اور انکے والدین میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے ان سینکڑوں طلباء کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے ضروری ہے کہ پی ایم ڈی سی اوریونیورسٹیاں داخلوں کی تاریخ میں کم از کم دس دن کی تو سیع کریں تاکہ یہ طلباء داخلوں کیلئے اپنی درخواستیں جمع کروا سکیں اوراپنی تعلیم کا سلسلہ بلا تعطل جاری رکھ سکیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: داخلوں کی تاریخ میں طلباء و طالبات میں توسیع
پڑھیں:
آباد کا کراچی میں تجاوزات اور زمینوں پر قبضوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں بڑھتے ہوئے تجاوزات اور زمینوں پر قبضوں کے مسئلے پر ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے آواز اٹھا دی۔
سینئر وائس چیئرمین آباد سید افضل حمید کی قیادت میں وفد نے ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے آصف جان صدیقی سے ملاقات کی جس میں شہر بھر میں پھیلے تجاوزات، قبضہ مافیا کی سرگرمیوں اور زمینوں کے شفاف ریکارڈ سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ملاقات میں وفد نے کے ڈی اے کے زیرِ انتظام زمینوں کے ڈیجیٹل ریکارڈ سسٹم کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف شفافیت بڑھے گی بلکہ زمینوں پر غیر قانونی قبضوں کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔
وفد نے سرجانی ٹاؤن، گلستان جوہر اور کورنگی جیسے علاقوں میں ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی واضح نشاندہی کی اور ان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
آباد کے سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے ڈی اے فوری طور پر سروے رپورٹ جاری کرے تاکہ شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے محفوظ بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعمیراتی صنعت کی بحالی اور شہری ترقی کی شفافیت اس وقت ممکن ہے جب زمینوں کے ریکارڈ کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈیجیٹلائز کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی جیسے بڑے میٹروپولیٹن شہر میں زمینوں پر قبضے نہ صرف شہری ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ اس لیے حکومت اور اداروں کو ایک طویل المدتی حکمتِ عملی اپنانا ہوگی، جس کے تحت نہ صرف موجودہ تجاوزات ختم کی جائیں بلکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام بھی یقینی بنائی جائے۔
اجلاس میں ڈی جی کے ڈی اے آصف جان صدیقی نے آباد کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ادارہ تجاوزات کے خلاف سخت اقدامات اٹھا رہا ہے اور ڈیجیٹل ریکارڈ سسٹم کو فعال بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے ڈی اے عوام کی زمینوں کا محافظ ہے اور کسی بھی قبضہ گروہ یا اثر و رسوخ والے فرد کو رعایت نہیں دی جائے گی۔
آباد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ تعمیراتی شعبے کی بحالی اور شفاف شہری ترقی کے لیے حکومتی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔ وفد نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومتِ سندھ اور کے ڈی اے کی مشترکہ کوششوں سے کراچی کو تجاوزات سے پاک شہر بنانے کی سمت میں عملی پیشرفت جلد دیکھنے میں آئے گی۔