پشاور، ایم پی او کس وائرس کا دوسرا کیس سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
پشاور(نیوزڈیسک)پشاور میں ایم پی اوکس وائرس کا دوسرا کیس سامنےآگیا،محکمہ صحت کے پی کےنے تصدیق کردی،۔پشاور ایئر پورٹ پر اسکریننگ کے دوران والدین کے ساتھ سفر کرنے والے ایک بچے کی شناخت ہوئی جو ایم پی اوکس وائرس میں مبتلا رہا ہے،
ایک ہفتے سے بھی کم عرصہ قبل پشاور میں وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا ۔کے پی میں اب یہ تعداد 11 ہے، جس میں 2023 میں دو، 2024 میں سات اور 2025 میں پہلی تھیں۔پچھلے سال ستمبر میں، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) نے MVA-BN ویکسین کو Mpox کے خلاف پہلی ویکسین کے طور پر اس کی پری کوالیفیکیشن لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پیشگی کوالیفیکیشن کی منظوری سے توقع کی جاتی ہے کہ فوری ضرورت والی کمیونٹیز میں اس اہم پروڈکٹ تک بروقت اور بڑھتی ہوئی رسائی کو آسان بنایا جائے گا، تاکہ ٹرانسمیشن کو کم کیا جا سکے اور وبا پر قابو پانے میں مدد ملے۔
WHO کا پری کوالیفیکیشن کا اندازہ مینوفیکچرر، Bavarian Nordic A/S کی طرف سے جمع کرائی گئی معلومات اور یورپی میڈیسن ایجنسی کے جائزے پر مبنی ہے، جو اس ویکسین کے لیے ریکارڈ کی ریگولیٹری ایجنسی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا، “ایم پی اوکس کے خلاف ویکسین کی یہ پہلی پیشگی اہلیت اس بیماری کے خلاف ہماری لڑائی میں، افریقہ میں موجودہ وباء کے تناظر میں اور مستقبل میں ایک اہم قدم ہے۔
” “ہمیں اب خریداری، عطیات اور رول آؤٹ میں فوری پیمانے کی ضرورت ہے تاکہ ان ویکسین تک مساوی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے جہاں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، صحت عامہ کے دیگر آلات کے ساتھ، انفیکشن کو روکنے، ٹرانسمیشن کو روکنے اور جان بچانے کے لیے۔”
MVA-BN ویکسین 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں 4 ہفتوں کے وقفے پر 2 خوراک کے انجیکشن کے طور پر لگائی جا سکتی ہے۔ پہلے کولڈ اسٹوریج کے بعد، ویکسین کو 8 ہفتوں تک 2–8°C پر رکھا جا سکتا ہے۔
شعبان المعظم کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایم پی
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ میں 2016 تا 2025 سولہ ہزار سے زائد کیس زیر التوا
پشاور ہائیکورٹ میں برسوں سے زیر التوا مقدمات کی تعداد خطرناک حد تک پہنچتے ہوئے 16 ہزار 40 ہو گئی۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق سنگل بنچ میں زیر التوا کیسز کی تعداد 8 ہزار 404 ہے اور ڈویژن بنچ میں 7 ہزار 635 مقدمات تاحال فیصلے کے منتظر ہیں، رٹ پٹیشنز کی تعداد 5 ہزار 342 ہے جن پر تاحال سماعت نہیں ہوسکی۔سول ریویژن کے 2 ہزار 767 مقدمات التوا کا شکار ہیں، توہین عدالت کے 500 سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں، بریت کے 972 کیسز اور عمر قید کے 255 کیسز بھی ابھی تک حل طلب ہیں۔ سزائے موت کی 34 اپیلیں اور راہداری ضمانت کی 102 درخواستیں کئی سالوں سے زیر التوا ہیں، الیکشن سے متعلق 4 اپیلیں اور 14 درخواستیں بھی سماعت کی منتظر ہیں۔دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 2015 تک زیر التوا مقدمات کی تعداد صرف 438 تھی تاہم 2016 سے 2025 کے دوران یہ تعداد بڑھ کر 15 ہزار 602 ہو گئی۔