ٹکٹوں کی نئی پالیسی؛ پاکستان ریلوے نے اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اقصیٰ شاہد : پاکستان ریلوے نے نئی ریفنڈ پالیسی کا اعلان کردیا ۔
پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی نئی پالیسی جاری کردی ، ریلوے ٹکٹوں کی واپسی کے لیے رابطہ کے ذریعے خریدے گئے ٹکٹوں پر لاگو ہوگی۔
جاری کردہ پالیسی کے مطابق ریلوے کے مسافر پوائنٹ آف سیل سے خریدے گئے ٹکٹوں کے لیےٹرین روانگی سے 48 گھنٹے قبل تک 90 فیصد رقم واپس کی جائے گی، روانگی سے 24 سے 48 گھنٹے قبل تک 80 فیصد رقم واپس کی جائے گی، روانگی سے 24 گھنٹے کے اندر 70 فیصد رقم واپس کی جائے گی، ٹرین کی روانگی کے بعد صرف دو گھنٹے کے اندر 50 فیصد ریفنڈ دیا جائے گا، اگر ٹرین 6 گھنٹے یا اس سے زیادہ لیٹ ہو تو مکمل رقم واپس کی جائے گی ، پی او ایس سےخریدے گئے ٹکٹوں کی واپسی صرف انہی کاؤنٹرز پر ہوگی ۔
طلبا کی داخلہ اور ٹیوشن فیس معاف،پرائیویٹ سکولوں کے لئے نیا حکم آ گیا
پالیسی میں کہا گیا ہے کہ ریفنڈ لینے کے لیے مسافروں کو اصل ٹکٹ اور CNIC کی کاپی جمع کرانا ہوگی، کینسلیشن سلپ اور رقم دی جائے گی، آن لائن ٹکٹوں کا ریفنڈ صرف اسی آن لائن سروس کے ذریعے ممکن ہوگا، جس سے ادائیگی کی گئی ہو ، آن لائن ٹکٹوں کے لیے بھی وہی ریفنڈ پالیسی ہوگی جو POS کے لیے مقرر ہے، آن لائن ٹکٹوں کا ٹرین کی روانگی کے بعد کوئی ریفنڈ نہیں دیا جائے گا، آن لائن ٹکٹ اگر ٹرین کی روانگی میں 1 گھنٹے 30 منٹ سے کم وقت باقی ہو تو ٹکٹ کینسل نہیں ہوگا۔
پاکستان 2030ء تک 60 فیصد قابلِ تجدید توانائی کا ہدف رکھتا ہے، سینیٹر شیری رحمٰن
حکام پاکستان ریلوے کا کہنا ہے کہ مسافروں کو چاہیے کہ وہ اپنی بکنگ سے متعلق درست معلومات حاصل کریں اور ریفنڈ کے قواعد کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹکٹ کی واپسی کے لیے درخواست دیں، مزید معلومات کے لیے قریبی ریلوے اسٹیشن یا پاکستان ریلوے کی آفیشل ویب سائٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: رقم واپس کی جائے گی پاکستان ریلوے آن لائن ٹکٹ ٹکٹوں کی کے لیے
پڑھیں:
سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-10
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب میں سیزنل فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان کردیا گیا۔ وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سیزنل انفلوئنزا ویکسین اب موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے اپوائنٹمنٹ بک کر کے حاصل کی جا سکتی ہے۔ وزارت کے مطابق ویکسین مؤثر طریقے سے انفیکشن کی شدت کو کم کرتی ہے ساتھ ہی انتہائی نگہداشت کی ضرورت کو کم کرتی ہے، اور موسمی انفلوئنزا سے وابستہ اموات کی شرح کو کم کرتی ہے۔ وزارت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سب سے زیادہ خطرے والی دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد، مدافعتی ادویات لینے والے، 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد، 6ماہ سے 5سال کے بچے، حاملہ خواتین، موٹاپے کے شکار افراد اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان رسک والے افراد میں شامل ہیں۔گزشتہ سال کے اعداد و شمار کے مطابق، انتہائی نگہداشت کے یونٹوں میں داخل ہونے والے 96 فیصد مریضوں کو ویکسین نہیں ملی تھی جو کہ تحفظ اور روک تھام میں اس کے اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔