گاڑیوں کی خریداری، ایف بی آر افسروں نے جان سے مارنے کی دھمکی دی، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر افسران کیخلاف ایف آئی اے میں کریمنل انکوائری کرانے کی سفارش کر دی۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے الزام عائد کیا ہے کہ گاڑیوں کی خریداری رکوانے پر ایف بی آر افسروں نے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر افسران کیخلاف ایف آئی اے میں کریمنل انکوائری کرانے کی سفارش کر دی۔ چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے، ایف بی آر گاڑیاں خریدنے کا پراسس فوری طور پر روک دیا گیا ہے۔
سلیم مانڈوی والا کے زیرصدارت خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیرخزانہ اور چیئرمین ایف بی آر نے شرکا کو بریفنگ دی، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مجھے بھی دھمکی آمیز پیغامات ملے ہیں جو وزیرخزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کو دکھاؤں گا۔ اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسٹم فیس لیس سسٹم میں تاحال خطرات کا خدشہ ہے، فیس لیس سسٹم کو خطرات سے بچانے کیلئے سٹڈی کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چیئرمین ایف بی ایف بی آر نے کہا کہ
پڑھیں:
چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
---فائل فوٹوچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، چینی کی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیرِ صدارات اجلاس کے دوران چینی کی امپورٹ پر گفتگو کی گئی۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین ایف بی آر صاحب یہ کیا ڈرامہ ہے، جب عوام کا مسئلہ آئے تب آپ کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں مان رہا، سرمایہ کاروں کی بات آئی تو آئی ایم ایف کی بھی نہیں سنی جاتی، چند سرمایہ کار ہیں جو کسی کی نہیں سنتے، ان کو نوازا جا رہا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے، گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔
اس دوران ممبر پی اے سی خواجہ شیراز نے استفسار کیا کہ 7.5 لاکھ ٹن کس میکانزم کے تحت ایکسپورٹ کی گئی؟
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہم تو فیصلے کے پابند ہیں، ہمیں حکم دیا گیا کہ امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ختم کر دیں، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کیا گیا، ایڈوانس 5.5 فیصد ہوتا ہے اسے ہم نے اعشاریہ 25 فیصد کیا ہے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کیا اس پر آئی ایم ایف کچھ نہیں کہے گا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ آئی ایم ایف کیوں نہیں کہے گا، ضرور کہے گا۔
ممبر کمیٹی نوید قمر نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت چینی کی قیمت متعین نہ کرسکتی ہے نہ اسے کرنی چاہیے، کارٹلز کو کس نے اجازت دی کہ چند لوگ مل کر مارکیٹ پر قبضہ کرلیں، مسابقتی کمیشن کیا کر رہا ہے، اس نے شوگر کارٹلز کو کیوں نہیں دیکھا۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کیا مراد علی شاہ کی طاقت ہے کہ وہ سندھ کی شوگر ملز کے خلاف ایکشن لیں، مریم نواز کی بھی پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف ایکشن کی طاقت نہیں، شوگرملز کے لیے لائسنس اوپن کیا جائے، کوئی بھی مل لگا سکے۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا کنزیومرز کا بھی کوئی نمائندہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہے؟
اس کے جواب میں سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تمام متعلقہ شراکت دار موجود ہوتے ہیں۔