نوجوان کھیل اور کھلواڑ میں فرق جان لیں، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
فوٹو سوشل میڈیا
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ نوجوان کھیل اور کھلواڑ میں فرق جان لیں۔ وہ ملک سے کھلواڑ کرنے والوں کی باتوں میں نہ آئیں۔ ملک کو آگ لگانے اور اداروں پر حملہ کرنے پر اکسانے والا نوجوانوں کا دوست نہیں دشمن ہے۔پاکستان سب کی ریڈلائن ہونی چاہیے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور میں کھیلتا پنجاب کے صوبائی مرحلے کا افتتاح کیا۔
انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اگر کوئی کہے کہ دھرتی ماں سے کھلواڑ کرو، رینجرز کو مارو، پولیس کو مارو، میٹرو بسیں جلاؤ، پیٹرول بم چلاؤ تو صاف انکار کردو۔ کھلواڑ کرانے والے آپ کے دوست نہیں، دشمن ہیں۔
کھیلتا پنجاب کی افتتاحی تقریب میں کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب کو پڑھتا، کھیلتا اور بڑھتا دیکھنا چاہتی ہوں، یہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اسپورٹس ایونٹ ہے۔ انہوں نے کھلاڑیوں کو انعامات اور الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان کیا۔
کھیلتا پنجاب کے صوبائی مرحلے 15 کھیلوں کے مقابلے ہوں گے جو 3 فروری تک جاری رہیں گے، کھلاڑیوں کو دس کروڑ روپے کے انعامات دیے جائیں گے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج کام کرنے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے اور میں ایسے لوگوں کی بے بسی کو اچھی طرح سے سمجھتی ہوں۔
میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گجرات گورننس کے اعتبار سے پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے مگر حیران کن طور پر یہاں ڈرین سسٹم نہیں تھا، اب پنجاب حکومت 26 ارب روپے سے گجرات میں نیا سسٹم ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پنجاب کا ہر شہری برابر ہے، باتیں، دعوے آسان ہیں کام کیلیے باہر نکلنا پڑتا ہے، پنجاب میں تین ماہ تک مسلسل بارشیں ہوئیں اور اب بدترین سیلابی صورت حال ہے مگر اس وقت میں بھی چند عناصر صرف تنقید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دریائے روای میں کشتی میں بیٹھی تو شور مچ گیا کہ ڈوب جاتی تو کیا ہوجاتا، میں تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو تین وقت کا کھانا دے رہے ہیں جبکہ ہر خیمہ بسی میں ایک موبائل اسپتال اور جانوروں کی دیکھ بھال و چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب کے دوران جو بھی نقصان ہوا ایک ایک کا نقصان پانی اترتے ہی پورا کریں گے اور اس حوالے سے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، سیلاب میں ڈوب کر اور دیواریں گرنے سے 100 اموات ہوئیں، حادثے میں جاں بحق ہونے والے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن کا پورا کچا گھر گرا انہیں دس لاکھ، جن کا آدھا گھر یا کچھ کمروں کو نقصان پہنچا انہیں پانچ لاکھ، جبکہ بڑے مویشی گائے بھینس کی موت یا بہہ جانے پر فی کس پانچ لاکھ اور چھوٹے جانور بکری وغیرہ کے نقصان پر فی کس پچاس ہزار روپے حکومت ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں چار لاکھ روپے سے زیادہ امداد نہیں دی گئی مگر میں دس، دس لاکھ روپے دوں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہمارے مہمان ہیں، اُن کے اپنے گھروں کی واپسی تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔