انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹ گرفتار، مزید کارروائیاں متوقع
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد: مراکش میں پیش آنے والے کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے چار پاکستانی افراد وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے مطابق، یہ افراد اسپین اور اٹلی سے ڈی پورٹ کر کے پاکستان لائے گئے ہیں، جہاں ان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
واپس آنے والوں نے ایف آئی اے کو آگاہ کیا کہ انسانی اسمگلرز نے ان کے ساتھ تشدد کیا تھا۔ انہوں نے انسانی اسمگلروں کی تفصیلات بھی فراہم کی ہیں، جس پر ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔
دوسری جانب، انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایک ایجنٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ مزید کارروائیوں کی امید کی جا رہی ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق، ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک شہری سے 35 لاکھ روپے ہتھیائے، جس کے بعد متاثرہ شہری کو موریطانیہ بھیجا گیا، جہاں سے اسے اسپین جانا تھا۔ تاہم، شہری اسپین پہنچنے میں ناکام رہا اور پھر وطن واپس لوٹ آیا۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: ایف آئی اے
پڑھیں:
لاہور؛ کباڑ کے تاجر کے قتل کا ڈراپ سین؛ ملازم ہی مرکزی ملزم نکلا
لاہور:لاہور میں کباڑ کے تاجر کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا، جس میں ملازم ہی مرکزی ملزم نکلا۔
پولیس کے مطابق ساندہ کے علاقے میں کباڑ کا کاروبار کرنے والے 65سالہ بزرگ شہری کے اندھے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا۔ کباڑ خانے میں کام کرنے والا ملازم ہی مرکزی ملزم نکلا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے بزرگ شہری کے اندھے قتل کی سنگین واردات کا نوٹس لیا تھا اور *ایس پی اقبال ٹاؤن انویسٹی گیشن سدرہ خان کی سربراہی میں ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔
انچارج انویسٹی گیشن تھانہ ساندہ حسن زاہد نے پولیس ٹیم کے ہمراہ کارروائی کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ملزم نے ذاتی رنجش کی بنا پر 65سالہ شہری سلیم کے سر پر ہتھوڑے کے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔ ملزم قتل کرنے کے بعد موقع سے فرار ہو گیا تھا، جسے جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔