حماس کے فوجی بازو القسام بریگیڈ کے کمانڈر انچیف محمد ضیف کی شہادت کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
ابوعبیدہ نے بتایا ہے کہ القسام بریگیڈ کے کمانڈر انچیف محمد ضیف، بریگیڈ کے ڈپٹی کمانڈر مروان عیسی (ابوالبراء) اسلحہ خانہ اور جنگی سروسز کے کمانڈر غازی ابو طماعہ ( ابو موسیٰ)، شعبہ افرادی قوت کے کمانڈر رائد ثابت، خان یونس ڈیویژن کے کمانڈر رافع سلامہ (ابو محمد) نارتھ ڈویژن کے کمانڈر احمد الغندور (ابو انس) اور سینٹرل ڈیویژن کے کمانڈر ایمن نوفل (ابو احمد) کے ہمراہ غزہ جنگ میں شہید ہوگئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حماس کے فوجی بازو القسام بریگیڈ کے ترجمان نے غزہ جنگ میں اپنے کمانڈر انچیف محمد الضیف کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔ فلسطین کی معا نیوز ایجنسی کے مطابق القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے اعلان کیا ہے کہ بریگیڈ کے کمانڈر انچیف محمد ضیف غزہ جنگ کے دوران اپنے چند ساتھی کمانڈروں کے ہمراہ شہید ہوگئے ہیں۔ ابوعبیدہ نے بتایا ہے کہ القسام بریگیڈ کے کمانڈر انچیف محمد ضیف، بریگیڈ کے ڈپٹی کمانڈر مروان عیسی (ابوالبراء) اسلحہ خانہ اور جنگی سروسز کے کمانڈر غازی ابو طماعہ ( ابو موسیٰ)، شعبہ افرادی قوت کے کمانڈر رائد ثابت، خان یونس ڈیویژن کے کمانڈر رافع سلامہ (ابو محمد) نارتھ ڈویژن کے کمانڈر احمد الغندور (ابو انس) اور سینٹرل ڈیویژن کے کمانڈر ایمن نوفل (ابو احمد) کے ہمراہ غزہ جنگ میں شہید ہوگئے ہیں۔
محمد الضیف حماس کے عسکری ونگ، القسام بریگیڈز کے بانیوں میں شامل تھے اور انہوں نے 20 سال سے زائد عرصے تک اس فورس کی قیادت کی۔ انہیں ان حملوں کا منصوبہ ساز بھی سمجھا جاتا ہے جن میں درجنوں اسرائیلی مارے گئے۔ الضیف کو حماس کے زیر زمین سرنگوں کے نیٹ ورک اور بم سازی کی مہارت کو فروغ دینے کا بھی ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔ اگست 2014ء میں غزہ میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں الضیف کی اہلیہ اور سات ماہ کے بیٹے کی ہلاکت ہوئی، جب ان کے اہل خانہ ایک گھر میں مقیم تھے۔
اسرائیلی حملوں میں الضیف کئی بار نشانہ بنے، جن میں ایک آنکھ ضائع ہونے اور ایک ٹانگ پر شدید چوٹیں آنے کی اطلاعات ہیں۔ ان کی مسلسل بقا اور حماس کے عسکری ونگ کی قیادت نے انہیں فلسطینی عوام میں ایک مقبول شخصیت بنا دیا۔ اگست 2024 میں اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ 13 جولائی کو خان یونس کے مغرب میں المواسی میں ایک فضائی حملے میں الضیف کو شہید کر دیا گیا۔ تاہم حماس نے اس دعوے کی تردید کی اور کہا تھا کہ الضیف خیریت سے ہیں اور گروپ کی کارروائیوں کی براہ راست نگرانی کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: القسام بریگیڈ کے حماس کے میں ایک
پڑھیں:
’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائجیریا میں عیسائیوں کے قتلِ عام پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نائجیریا کی حکومت نے فوری طور پر کارروائی نہ کی تو امریکا تیزی سے فوجی ایکشن لے گا۔
ٹرمپ نے ہفتے کی رات اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر بیان میں کہا کہ انہوں نے امریکی محکمہ دفاع کو حکم دیا ہے کہ وہ تیز اور فیصلہ کن فوجی کارروائی کی تیاری کرے۔ ٹرمپ کے مطابق، امریکا نائجیریا کو دی جانے والی تمام مالی امداد اور معاونت فی الفور بند کر دے گا۔
انہوں نے لکھا کہ اگر امریکا نے کارروائی کی تو وہ “گنز اَن بلیزنگ” یعنی پوری طاقت سے ہوگی تاکہ اُن دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے جو عیسائیوں کے خلاف ہولناک مظالم کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے نائجیریا کی حکومت کو “بدنام ملک” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر اس نےجلدی ایکشن نہ لیا تو نتائج سنگین ہوں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ، ”اگر ہم حملہ کریں گے تو وہ تیز، سخت اور میٹھا ہوگا، بالکل ویسا ہی جیسا یہ دہشت گرد ہمارے عزیز عیسائیوں پر کرتے ہیں!“
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق، امریکی محکمہ دفاع نے اس بیان پر کوئی تفصیلی تبصرہ نہیں کیا اور وائٹ ہاؤس نے بھی فوری ردعمل دینے سے گریز کیا۔ تاہم امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ”وزارتِ جنگ کارروائی کی تیاری کر رہی ہے۔ یا تو نائجیریا کی حکومت عیسائیوں کا تحفظ کرے، یا ہم ان دہشت گردوں کو ماریں گے جو یہ ظلم کر رہے ہیں۔“
خیال رہے کہ حال ہی میں ٹرمپ انتظامیہ نے نائجیریا کو دوبارہ اُن ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے جن پر مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کا الزام ہے۔ رائٹرز کے مطابق اس فہرست میں چین، میانمار، روس، شمالی کوریا اور پاکستان بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب، نائجیریا کے صدر بولا احمد تینوبو نے ٹرمپ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک مذہبی رواداری پر یقین رکھتا ہے۔ اُن کے مطابق، “نائجیریا کو مذہبی طور پر متعصب ملک قرار دینا حقیقت کے منافی ہے۔ حکومت سب شہریوں کے مذہبی اور شخصی حقوق کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔”
نائجیریا کی وزارتِ خارجہ نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ ملک دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف پرعزم ہے، اور امریکا سمیت عالمی برادری سے تعاون جاری رکھے گا۔
وزارت نے کہا کہ “ہم نسل، مذہب یا عقیدے سے بالاتر ہو کر ہر شہری کا تحفظ کرتے رہیں گے، کیونکہ تنوع ہی ہماری اصل طاقت ہے۔:
یاد رہے کہ نائجیریا میں بوکوحرام نامی شدت پسند تنظیم گزشتہ 15 سال سے دہشت گردی کر رہی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انسانی حقوق کے ماہرین کے مطابق، بوکوحرام کے زیادہ تر متاثرین مسلمان ہیں۔
تاہم ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ “ہزاروں عیسائیوں کو نائجیریا میں شدت پسند مسلمان قتل کر رہے ہیں”۔ لیکن انہوں نے اس الزام کے کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔
ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد امریکی کانگریس میں موجود ری پبلکن اراکین نے ان کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نائجیریا میں “عیسائیوں پر بڑھتے مظالم” عالمی تشویش کا باعث ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، اگر ٹرمپ کا یہ فوجی دھمکی نما بیان عملی جامہ پہنتا ہے تو افریقہ میں امریکا کی نئی فوجی مداخلت کا آغاز ہو سکتا ہے، ایک ایسے وقت میں جب خطے میں پہلے ہی امریکی اثر و رسوخ کمزور ہو چکا ہے۔
نائجیریا کی حکومت نے فی الحال امریکی صدر کے اس دھمکی آمیز بیان پر کوئی سرکاری ردعمل نہیں دیا۔