صدر ٹرمپ کا طیارہ حادثے پر اظہار افسوس، تحقیقات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رونالڈ ریگن ایئرپورٹ پر طیارے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کا عمل جاری ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ڈی سی ایریا کے رونلڈ ریگن ایئرپورٹ کے قریب ایک مسافر طیارہ اور آرمی ہیلی کاپٹر کے درمیان ہونے والے تصادم میں کوئی زندہ نہیں بچا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ایک قوم کے طور پر ہر اُس قیمتی جان کے لیے غمگین ہیں جو اچانک ہم سے چھین لی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حادثے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہو سکیں، اور اس وقت یو ایس ملٹری اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ اس حادثے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم پتہ چلا لیں گے کہ یہ تباہی کیسے ہوئی اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایسا کچھ دوبارہ نہ ہو۔
اس سے قبل امریکی حکام نے تصدیق کی تھی کہ بدھ کی شب رونلڈ ریگن ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے اس تصادم میں کسی بھی فرد کے زندہ بچنے کا امکان نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برطانیہ : خاتون اہلکار سے زیادتی پر فوجی افسر کو سزا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن(انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی فوج کے سابق سینئر افسر کو خاتون فوجی اہلکار سے زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر 6ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔ واقعے کے بعد 19 سالہ خاتون فوجی افسر جیسلی بیک نے خودکشی کرلی تھی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق خاتون اہلکار نے جولائی 2021 ء میں اعلیٰ افسران کو شکایت کی تھی کہ اْس وقت کے بیٹری سارجنٹ میجر مائیکل ویبر نے اس پر حملہ کیا۔ شکایت کے باوجود نہ تو واقعہ کی تحقیقات کی گئی اور نہ ہی پولیس کارروائی عمل میں لائی گئی۔ تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ خاطر خواہ کارروائی نہ ہونے نے جیسلی بیک کی موت میں بنیادی کردار ادا کیا۔