نامور موسیقار ماسٹر عبداللہ کو مداحوں سے بچھڑے 31 برس مکمل
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
لاہور : پاکستان کے مشہور موسیقار ماسٹر عبداللہ کو مداحوں سے بچھڑے ہوئے 31 برس ہو گئے ہیں۔ ماسٹر عبداللہ کی دھنیں آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور ان کا شمار پاکستان کے عظیم موسیقاروں میں کیا جاتا ہے۔ وہ 1930 میں لاہور کے مزنگ علاقے میں پیدا ہوئے اور استاد بڑے غلام علی خان کے شاگرد رہے۔
انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ماسٹر عنایت علی کے ساتھ کیا اور راگوں اور راگنیوں میں مہارت حاصل کی۔ ماسٹر عبداللہ نے کئی مشہور گلوکاروں جیسے نور جہاں، مہدی حسن، نسیم بیگم اور مسعود رانا کو متعارف کرایا۔ ان کی تخلیق کردہ دھنیں، جیسے "تو ملا تو ملی ایسی جنت مجھے”، "چھڈ میری وینی نہ مروڑ”، "جیو ڈھولا” اور "تینو بے چین نگاواں سلام کیندیاں نیں”، آج بھی سننے والوں میں مقبول ہیں۔
اگرچہ ماسٹر عبداللہ نے بے شمار کامیاب گانے دیے، لیکن فلمی صنعت کی بے اعتنائی کی وجہ سے انہوں نے زندگی کے آخری دنوں میں سخت مشکلات کا سامنا کیا۔ وہ 31 جنوری 1994 کو اس دار فانی سے رخصت ہو گئے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: ماسٹر عبداللہ
پڑھیں:
غزہ میں 6 لاکھ سے زائد بچوں کو مستقل فالج کا خطرہ
فلسطین کی وزارت صحت کے حکام نے ایک نئے انتباہ میں کہا ہے کہ غزہ میں کم از کم 6 لاکھ 2 ہزار بچوں کو "مستقل فالج" کا خطرہ لاحق ہے، کیونکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی سامان بشمول ویکسینز پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی وزارت صحت کے حکام نے ایک نئے انتباہ میں کہا ہے کہ غزہ میں کم از کم 6 لاکھ 2 ہزار بچوں کو "مستقل فالج" کا خطرہ لاحق ہے، کیونکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی سامان بشمول ویکسینز پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ منگل کو اسرائیل نے کئی ہفتوں کے بعد غزہ پر سب سے بڑے فضائی حملوں کی نئی لہر شروع کی۔ فلسطینی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے تعاون سے چلائی جانے والی بچوں کی پولیو ویکسینیشن مہم معطل کر دی گئی ہے، جس سے اس موذی مرض کے دوبارہ پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، ایک ایسا مرض جو کبھی تقریباً ختم ہو چکا تھا۔ ایک بیان میں حکام نے کہا: "صحت کے نتائج تباہ کن ہو سکتے ہیں، کیونکہ 602,000 بچے مستقل فالج اور دائمی معذوریوں کے خطرے سے دوچار ہیں۔" وزارتِ صحت نے مزید کہا: "غزہ کے بچے مناسب غذائیت اور صاف پانی کی شدید قلت کی وجہ سے سنگین اور غیر معمولی طبی پیچیدگیوں کے خطرے میں ہیں۔" یاد رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ پر مکمل ناکہ بندی عائد کر رکھی ہے اور 18 مارچ کو دوبارہ سے جنگ کا آغاز کیا تھا۔