نامور موسیقار ماسٹر عبداللہ کو مداحوں سے بچھڑے 31 برس مکمل
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
لاہور : پاکستان کے مشہور موسیقار ماسٹر عبداللہ کو مداحوں سے بچھڑے ہوئے 31 برس ہو گئے ہیں۔ ماسٹر عبداللہ کی دھنیں آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور ان کا شمار پاکستان کے عظیم موسیقاروں میں کیا جاتا ہے۔ وہ 1930 میں لاہور کے مزنگ علاقے میں پیدا ہوئے اور استاد بڑے غلام علی خان کے شاگرد رہے۔
انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ماسٹر عنایت علی کے ساتھ کیا اور راگوں اور راگنیوں میں مہارت حاصل کی۔ ماسٹر عبداللہ نے کئی مشہور گلوکاروں جیسے نور جہاں، مہدی حسن، نسیم بیگم اور مسعود رانا کو متعارف کرایا۔ ان کی تخلیق کردہ دھنیں، جیسے "تو ملا تو ملی ایسی جنت مجھے”، "چھڈ میری وینی نہ مروڑ”، "جیو ڈھولا” اور "تینو بے چین نگاواں سلام کیندیاں نیں”، آج بھی سننے والوں میں مقبول ہیں۔
اگرچہ ماسٹر عبداللہ نے بے شمار کامیاب گانے دیے، لیکن فلمی صنعت کی بے اعتنائی کی وجہ سے انہوں نے زندگی کے آخری دنوں میں سخت مشکلات کا سامنا کیا۔ وہ 31 جنوری 1994 کو اس دار فانی سے رخصت ہو گئے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: ماسٹر عبداللہ
پڑھیں:
لاہور: ڈیفنس میں دوست نے گھر میں گھس کر دوست کو قتل کر دیا
علامتی تصویر۔لاہور کے علاقے ڈیفنس میں دوست نے گھر میں گھس کر اپنے دوست کو قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق ملزم گھر میں داخل ہوا اور اہل خانہ کو رسیوں سے باندھ کر مقتول کے سر پر ہتھوڑے مارے اور پھر چاقو مار کر قتل کیا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے لاش کپڑوں میں لپیٹی اور کمرہ اندر سے لاک کیا تھا۔
پولیس کے مطابق دروازہ توڑ کر ملزم کو گرفتار کیا اور لاش برآمد کی گئی، مزید تفتیش جاری ہے۔