ڈی جی آئی ایس پی آر کی کراچی میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے طلباء سے خصوصی نشست
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) ڈی جی آئی ایس پی آر کی کراچی میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے طلباء سے خصوصی نشست کا اہتمام کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق طلباء اور اساتذہ کرام نے کی جامعہ بنوریہ عالمیہ آمد پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا پرتپاک استقبال کیا ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے تحت چلنے والے درس و تدریس کے نظام کو سراہا ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے طلباء کے سوالات کے جوابات دیئے اور اس بات پر زور دیا کہ ایک اسلامی ریاست میں مدارس کو امتیازی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے تحت چلنے والے جدید درس و تدریس کے نظام سے نہ صرف پاکستانی بلکہ دوسرے ممالک کے طلباء کا اسلامی تعلیمات حاصل کرنا ایک انتہائی قابلِ فخر بات ہے۔
وزیراعظم کی چینی سفیر سے ملاقات، اقتصادی اور سیکیورٹی تعاون سے متعلق امور پر بات چیت
نشست کے اختتام پر طلباء اور اساتذہ کرام نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے جس طرح سے مدلل جوابات دیئے اس سے ان کے شکوک و شبہات دور ہوئے ہیں۔
طلبہ اور اساتذہ نے مطالبہ کیا کہ دور حاضر میں ملک کو درپیش مس انفارمیشن کے چیلنجز سے عوام کی آگاہی کے لیے مستقبل میں بھی اس طرح کے ایونٹس کا انعقاد کیا جائے ۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ڈی جی آئی ایس پی آر
پڑھیں:
حکومت جامعہ پنجاب میں طلبہ پر تشدد کا فوری نوٹس لے‘ حسن بلال ہاشمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-3
لاہور(صباح نیوز)اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے جامعہ پنجاب میں پرامن طلبہ و طالبات پر پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے تشدد اوردرجنوں گرفتار طلبہ پر شدید تشویش اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ اس واقعے کا فی الفور نوٹس لیا جائے ، یہ کارروائیاں نہ صرف آئین پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ طلبہ کے جائز اور پرامن جمہوری حق کو سلب کرنے کی کھلی کوشش ہیں۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو پرامن احتجاج اور آزادیِ اظہار کا بنیادی حق دیتا ہے۔ جامعات علم و تحقیق کے مراکز ہیں لیکن بدقسمتی سے جامعہ پنجاب کی انتظامیہ فسطائی ہتھکنڈوں کے ذریعے طلبہ کی آواز دبانے، ان کے مسائل کو نظرانداز کرنے اور ان پر زبردستی خاموشی مسلط کرنے کی روش اپنائے ہوئے ہے۔ یہ رویہ نہ صرف تعلیمی ماحول کو تباہ کر رہا ہے بلکہ طلبہ میں بے چینی اور اضطراب کو مزید بڑھا رہا ہے۔ ناظم اعلیٰ نے کہا کہ پرامن طلبہ و طالبات پر لاٹھی چارج اور گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ انتظامیہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔ جامعات کا اصل حسن مکالمہ، علمی مباحثہ اور طلبہ کی فکری و جمہوری آزادی ہے، لیکن انتظامیہ اس حسن کو جبر اور طاقت کے زور پر کچلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ اپنی تاریخ کے آغاز سے ہی طلبہ کے مسائل، ان کے تعلیمی اور فلاحی حقوق کے لیے پرامن اور جمہوری جدوجہد کرتی چلی آرہی ہے۔ جمعیت نے ہمیشہ لائبریریوں، ہاسٹلز، ٹرانسپورٹ، فیسوں میں کمی اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی جیسے حقیقی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ طلبہ کے خلاف تشدد سے ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ یہ صورتحال مزید سنگین شکل اختیار کرے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اس واقعے کا فوری نوٹس لے، گرفتار شدہ تمام طلبہ کو فی الفور رہا کرے اور اس تشدد میں ملوث سیکورٹی و پولیس اہلکاروں اور ذمے دار افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ حسن بلال ہاشمی نے متنبہ کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے اس جبر کو بند نہ کیا اور گرفتار طلبہ کو رہا نہ کیا گیا تو اسلامی جمعیت طلبہ ملک بھر کے طلبہ کے ساتھ مل کر بڑے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور جمعیت ہمیشہ طلبہ کے حقوق کے لیے میدانِ عمل میں موجود رہے گی۔