رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کیلئے ڈیڈ لائن دے دی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مذاکرات کے لیے ڈیڈ لائن دے دی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی والے آج رات 12 بجے تک آجائیں، وزیراعظم نے مذاکرات کی آفر کی ہے، ملک کی بہتری کے لیے بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جب ہم اپوزیشن میں تھے تب شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کو کہا تھا بیٹھیں بات کریں، 2018 کے بعد ہمیں گلہ تھا رزلٹ الٹ دیا گیا انہوں نے حکومت بنائی، پی ٹی آئی کے انتظار کی بات نہیں، ڈائیلاگ کرنا بنیادی شرط ہے۔
مشیر وزیراعظم نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی والے 4 سال کی حکومت میں مقدمات بناتے تھے، ہم ان سے بات کرتے تھے، ہمارا گزارا علی امین گنڈاپور صاحب کے ساتھ ٹھیک چل رہا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جگہ کوئی اور آئے گا تو اس کے ساتھ بھی ٹھیک ہی چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پچھلے ایک سال میں کبھی جلسہ، کبھی سڑک پر ریلی کر لی، اسلام آباد پر چڑھائی کا نقصان ان کو خود انتظامی اور سیاسی طور پر ہوا، خیبرپختونخوا کی اکانومی اور امن وامان کا ستیاناس کر دیا۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا ہے کہ انہیں گورننس یا لوگوں کی بھلائی سے کوئی سروکار نہیں، کوئی اور آئے گا تو وہ بھی یہی کرے گا جو علی امین گنڈاپور صاحب کر رہے ہیں، ان چیزوں سے پی ٹی آئی کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ نے پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
حکومت اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب
مظفرآباد میں حکومت پاکستان کی اعلیٰ سطحی کمیٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب ہوگئے ، فریقین کے مابین معاہدہ طے پاگیا اعلامیہ کچھ دیر میں جاری کیا جائے گا، قبل ازیں وفاقی وزرا اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوا جو 2 گھنٹے جاری رہا۔
مذاکرات کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے دھیرکوٹ میں اپنے ساتھیوں سے مشاورت کے لیے وقت مانگا تھا۔
حکومتی مذاکراتی ٹیم کی رکن وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایک ٹوئٹ میں کہا کہ حکومتی مؤقف کے مطابق کشمیری عوام کے حقوق کی مکمل حمایت کی جاتی ہے اور اُن کے زیادہ تر مطالبات، جو عوامی مفاد میں ہیں، پہلے ہی منظور کر لیے گئے ہیں۔
طارق فضل چوہدری کے مطابق حکومت نے واضح کیا ہے کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں اور امید ظاہر کی ہے کہ ایکشن کمیٹی تمام مسائل کو پُرامن مکالمے کے ذریعے حل کرے گی۔
ان کے مطابق حکومتی نمائندگان نے کہا کہ آزاد کشمیر زندہ باد اور پاکستان پائندہ باد ہمارا مشترکہ عزم ہے۔
بتدائی مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر میں امن چاہتے ہیں کیونکہ دشمن ملک عدم استحکام سے فوری فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم اپنے ساتھیوں کے جائز مطالبات میں ان کے ساتھ ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں سے پْرامن رہنے کی اپیل کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پْرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی و جمہوری حق ہے لیکن مظاہرین کو امن عامہ کو نقصان پہنچانے سے گریز کرنا چاہیے۔
وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ وہ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں اور عوامی جذبات کا احترام یقینی بنائیں۔
وزیراعظم نے مظاہروں کے دوران ہونے والے ناخوشگوار واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا حکم دیا اور متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت کی۔