میرپور ماتھیلو: جھگڑے کے کیسکا فیصلہ، مجرم کو جیل بھیج دیاگیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
میرپور ماتھیلو (نمائندہ جسارت) میرپور ماتھیلو کی عدالت جھگڑے کے کیس میں جرم ثابت ہونے پر پانچ ملزمان کو سزا سنائی ملزمان جیل حوالے ، تفصیلات کے مطابق سول جج فرسٹ مجسٹریٹ میرپور ماتھیلو کی عدالت نے جھگڑے کے کیس میں پانچ ملزمان کو سزا سنادی ہے ۔عدالت نے دونوں فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ماسٹر بھادر بوزدار کو زخمی کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ملزم لال بخش بوزدار ، عاشق بوزدار ، کو ایک ایک سال قید تیس ہزار روپے جرمانہ ، جبکہ عبد الخالق بوزدار نثار بوزدار کو دو دو سال قید اور سجاول بوزدار کو تین سال قید تیس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنادی یاد رہے کہ ملزمان نے ایک سال قبل فصل کی بھیل پر ماسٹر بھادر بوزدار کو زخمی کر دیا تھا ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میرپور ماتھیلو بوزدار کو
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کے مقدمے میں تحریک انصاف سزا یافتہ 4 کارکنوں کوبری کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سزا یافتہ 4 کارکنوں کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے سنائی گئی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کر دیا نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 4 کارکنان کو 9 مئی کے مقدمے سے بری کرتے ہوئے سزا کالعدم قرار دے دی، جسٹس اعظم خان اور جسٹس خادم سومرو نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا.(جاری ہے)
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے چاروں ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی، ?بری ہونے والے کارکنوں میں سہیل، شاہ زیب، میرا خان، اکرام خان شامل ہیں 30 مئی کو اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ملزمان کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا، پی ٹی آئی کے ایم این اے عبد الطیف سمیت 11 مجرمان کو سزا سنائی گئی تھی، 11 میں سے 4 کو آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے بری کر دیا. بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ پراسیکوشن کے 9 گواہان میں سے صرف ایک گواہ محمد شریف اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) نے ملزمان کو شناخت کیا انہوں نے کہا کہ ملزمان پر الزام لگایا گیا کہ فائرنگ کی گئی مگر کوئی زخمی نہیں ہوا، جرم کی سزا ضرور دیں مگر نظام کو مذاق نہ بنایا جائے جسٹس کادم حسین سومرو نے کہا کہ پراسیکوشن کے پاس کوئی شواہد ہیں تو بتائیں، جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ شواہد ہیں عدالت وقت دے دے، تو پیش کر دیں گے. عدالت نے کہا کہ وقت لینا تھا تو کیس کے شروع میں بتا دیتے اب تمام دلائل سن چکے ہیں، کسی کی ایم ایل سی نہیں کوئی زخمی موجود نہیں، پراسیکوشن ملزمان کی موقع پر موجودگی تو ثابت کرے، گواہان نے عدالت میں اپنے بیان میں نہیں کہا کہ ملزمان موقع پر موجود تھے فاضل جج نے کہا کہ اب کیا عدالت شناخت پریڈ کی بنیاد پر سزا دے گی؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس سے بڑی دہشت گردی کیا ہوگی کہ ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا گیا؟ بعد ازاں عدالت عالیہ نے ملزمان کو بری کرتے ہوئے اپیل پر فیصلہ سنا دیا.