پنجاب، گھروں میں شیر اور چیتے رکھنے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: پنجاب حکومت نے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے سخت قوانین نافذ کر دیے ہیں، جس کے تحت گھروں میں شیر، ٹائیگر، پوما، چیتا اور جیگوار رکھنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے،محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے اس حوالے سے ترمیم شدہ وائلڈ لائف قوانین کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
محکمہ وائلڈ لائف کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، جنگلی حیات سے متعلق مقدمات کی سماعت کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی، وائلڈ لائف ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک لاکھ سے پچاس لاکھ روپے تک جرمانہ اور 5 سے 7 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
چین کا WTO میں امریکا کی شکایت درج کرانے کا اعلان
ڈی جی وائلڈ لائف مدثر ریاض کا کہنا ہے کہ جنگلی جانوروں کو گھروں میں رکھنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، جبکہ خطرناک جانوروں کو بغیر لائسنس رکھنے پر بھی سخت کارروائی کی جائے گی، مزید برآں، محفوظ اور معیاری ہاؤسنگ کے لیے نئے معیارات متعارف کرائے گئے ہیں، تاکہ جنگلی حیات کا بہتر تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
محکمہ وائلڈ لائف نے خبردار کیا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی ہوگی، اور غیر قانونی طور پر جنگلی جانور رکھنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی نئی ریفنڈ پالیسی جاری کر دی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وائلڈ لائف رکھنے پر
پڑھیں:
کراچی میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟
کراچی:ٹریفک پولیس نے قوانین کی خلاف ورزی پر 24 گھنٹوں میں مزید 5791 الیکٹرانک چالان جاری کردیے، جس کے بعد گزشتہ4 روزکے دوران ای چالانز کی تعداد18ہزار733 سے تجاوز کرگئی۔
ٹریفک پولیس کے مطابق بدھ کی شب 12 بجے سے جمعرات کی شب 12 بجے تک سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 3546 ای چالان ،بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 1555، ریڈ لائٹ کی خلاف ورزی پر 325، موبائل فون کے استعمال پر 166، اوور اسپیڈنگ پر 65 چالان کیے گئے ۔
اسی طرح کالے شیشوں پر 40 ای چالان ، نوپارکنگ پر 19 ، رانگ وے پر 13،اوور لوڈنگ پر 9 اور بے جا لوڈ پر 6ای چالان جاری کیے گئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق یہ نظام شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے اورمؤثرنگرانی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہےاورعوامی تعاون سے یہ نظام مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
شہریوں سے اپیل ہے کہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں کمی لائی جا سکے۔