ٹرمپ انتظامیہ کا نیویارک ٹائمز سمیت 4 میڈیا اداروں کو پینٹاگون سے اپنے دفاتر خالی کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایک غیر معمولی اقدام کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ نیویارک ٹائمز سمیت 4 میڈیا اداروں کو پینٹاگون میں ان کے دفاتر سے ہٹا دے گی۔
نجی اخبار میں شائع برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ایک میمو میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کی انتظامیہ نیشنل پبلک ریڈیو، کامکاسٹ کارپوریشن کی ملکیت این بی سی نیوز اور پولیٹیکو کو بھی ہٹا دیں گے، جنہیں 14 فروری تک اپنی جگہ خالی کرنی ہوگی، ان کی جگہ یہ نیو یارک پوسٹ، ون امریکا نیوز نیٹ ورک، بریٹ بارٹ نیوز نیٹ ورک اور ہف پوسٹ نیوز کو مخصوص دفتر کی جگہ دے گا۔
میمو میں کہا گیا ہے کہ ہر سال پرنٹ، آن لائن، ٹیلی ویژن اور ریڈیو کا ایک ادارہ پینٹاگون سے باہر گھومے گا تاکہ اسی میڈیم سے ایک نیا ادارہ سامنے آئے، جسے پینٹاگون پریس کور کے رہائشی رکن کی حیثیت سے رپورٹنگ کا انوکھا موقع نہیں ملا۔
این بی سی نیوز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’پینٹاگون میں براڈکاسٹنگ بوتھ تک رسائی نہ دینے کے فیصلے سے ہمیں مایوسی ہوئی، جسے ہم کئی دہائیوں سے استعمال کر رہے ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی مفاد عامہ میں خبروں کو جمع کرنے اور رپورٹ کرنے کی ہماری صلاحیت میں نمایاں رکاوٹوں کے باوجود، ہم این بی سی نیوز کی ہمیشہ کی طرح ایمانداری اور سختی کے ساتھ رپورٹنگ جاری رکھیں گے۔
این پی آر نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا اور دفتری جگہ کو بڑھانے کا مطالبہ کیا تاکہ پینٹاگون کی کوریج کرنے والے تمام میڈیا اداروں کو مساوی رسائی حاصل ہو۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کی ابتدا پر 2016 میں اختیارات کی منتقلی کے معاملے پر ’نیویارک ٹائمز‘ سے جنگ چھیڑ دی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حیران کن کامیابی کے بعد ذرائع ابلاغ میں خبریں گردش کر رہی تھیں کہ ان کی نئی کابینہ کے لوگوں میں وقت سے پہلے ہی پھوٹ پڑ چکی ہے، جب کہ اختیارات کی منتقلی کے معاملے پر نومنتخب صدر کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اخبار نیویارک ٹائمز نے کھلا خط شائع کیا تھا، جس میں وعدہ کیا گیا کہ ان کی رپورٹنگ ایمانداری کی بنیاد پر ہوگی، جب کہ اخبار نے کئی ایسی شہ سرخیاں بنائیں، جن سے تاثر ملا کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے کے باوجود اختیارات کی منتقلی میں ناکام ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں کہا گیا ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم
حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
حیدرآباد (سب نیوز) اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل نے بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے قبضہ خالی کروانے کا حکم جاری کر دیا۔
بحریہ ٹاون پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل میں دائر درخواست پر سماعت کے دوران بحریہ ٹاون کے وکیل نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ جامشورو کی دیہہ مول میں 893ایکڑ زمین بحریہ ٹائون کی ملکیت ہے اور حکومت سندھ اورریونیو حکام اس زمین سے بے دخلی کر رہے ہیں جن کو روکا جائے۔
ٹریبونل نے فریقین کے دلائل اورسپریم کورٹ کے سابقہ احکامات کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کر تے ہوئے تمام اراضی کو غیر قانونی قرار دے دیا ۔ ٹربیونل نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ زمین ریاستی ملکیت ہے بحریہ ٹان اپنی ملکیت ثابت کرنے میں ناکامی رہی ہے۔سپریم کورٹ پہلے ہی طے کر چکی ہے کہ بحریہ ٹاون کو صرف 16896 ایکڑ زمین کا حق حاصل ہے، زمین سے متعلق بحریہ ٹاون کی استدعا ناقابلِ سماعت ہے۔ ٹربینل نے فیصلے میں حکم دیا کہ متعلقہ حکام بحریہ ٹان کو غیر قانونی طور پر قابض زمین سے بے دخل کرنے کے مجاز ہیں، اس ضمن میں انسداد قبضہ فورس کارروائی کر سکتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملالہ یوسفزئی کا سیلاب متاثرین کیلئے 2لاکھ 30ہزار ڈالر امداد کا اعلان ملالہ یوسفزئی کا سیلاب متاثرین کیلئے 2لاکھ 30ہزار ڈالر امداد کا اعلان سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم چھبیس ستمبر تک پلاٹوں کی قرعہ اندازی نہ کی گئی تو مزدور یونین احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی: چوہدری محمد یٰسین تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا، ترجمان وزارت خزانہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم