UrduPoint:
2025-04-25@11:33:40 GMT

ایران کے نئے بیلسٹک میزائل کی رونمائی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

ایران کے نئے بیلسٹک میزائل کی رونمائی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 فروری 2025ء) دو فروری بروز اتوار تہران سے موصولہ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایران نے اپنی عسکری طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک نئے بیلسٹک میزائل کی رونمائی کی۔ اس موقع پر تہران میں منعقدہ تقریب نقاب کشائی میں ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے شرکت کی۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے میزائل کی تصاویر نشر کیں، جسے ' اعتماد‘ کا نام دیا گیا ہے۔

کہا گیا ہے کہ اس کی زیادہ سے زیادہ رینج 1,700 کلومیٹر (1,056 میل) ہے اور یہ ایرانی وزارت دفاع کی طرف سے ''سب سے حالیہ دنوں میں تیار کیا جانے والا بیلسٹک میزائل‘‘ ہے۔

ایرانی میزائلوں کی رینج کیا ہے اور یہ کتنے طاقتور ہیں؟

واضح رہے کہ مغربی ممالک ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں پیشرفت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس پر مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایران کے میزائل، بشمول نئے بیلسٹک میزائل کے، تہران کے دیرینہ حریف اسرائیل تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایران نے غزہ کی جنگ کے دوران گزشتہ سال دو بار اسرائیل کو نشانہ بنایا تھا۔

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے سرکاری ٹیلی وژن چینل پر اپنے ایک خطاب میں کہا، ''دفاعی صلاحیتوں اور خلائی ٹیکنالوجیز کی ترقی کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی ملک ایرانی سرزمین پر حملہ کرنے کی جرات نہ کرے۔

‘‘

بائیڈن ایران کے جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کے حق میں نہیں

تقریب رونمائی

ایران کے جدید ترین بیلسٹک میزائل کی تقریب رونمائی ایران کے قومی ایرو اسپیس ڈے کے موقع پر اور 10 فروری 1979ء کو اسلامی جمہوریہ کے قیام کی 46 ویں سالگرہ سے چند روز قبل منعقد ہوئی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی کے بعد سے، جنہوں نے اپنی پہلی مدت میں ایران پر ''زیادہ سے زیادہ دباؤ‘‘ کی پالیسی اختیار کی تھی، تہران نے طاقت کے متعدد مظاہرے کیے ہیں، جن میں بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں اور زیر زمین فوجی اڈوں کی پریزنٹیشن شامل ہے۔

ساتھ ہی، تہران نے اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادگی کا عندیہ دیا ہے۔ ایران کا نیوکلئیر پروگرام کئی دہائیوں سے مغربی ممالک کے ساتھ کشیدگی کا سبب بنا ہوا ہے۔

ایران اسرائیل پر میزائل حملے کی تیاری کر رہا ہے، امریکہ

ایران کی ہتھیار سازی

ایران، جو کبھی اپنے فوجی ساز و سامان کے لیے اس وقت کے اتحادی امریکہ پر انحصار کرتا تھا، 1979ء کے اسلامی انقلاب کے بعد سے واشنگٹن کی جانب سے تعلقات منقطع کرنے اور پابندیوں کا شکار رہا ہے اور تب سے اپنے ہتھیار سازی پر خود انحصاری اختیار کرنے پر مجبور ہے۔

ایران 1980ء سے 1988ء تک عراق کے ساتھ جنگ کے سبب ہتھیاروں کی پابندی کا شکار رہا۔ اب ایران کے پاس اپنے بنائے گئے ہتھیاروں کا کافی ذخیرہ ہے، جس میں میزائل، فضائی دفاعی نظام اور ڈرونز شامل ہیں۔

ک م/ا ب ا (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بیلسٹک میزائل میزائل کی ایران کے

پڑھیں:

روس کا یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملہ، 9 افراد ہلاک، 63 زخمی

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روس کیجانب سے یوکرین کے جنوب میں میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے۔ ان حملوں میں مزدوروں کو لے جانیوالی بس کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 9 افراد ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف میں روسی میزائل اور ڈرون حملے میں 9 افراد ہلاک جبکہ 6 بچوں سمیت 63 افراد زخمی ہوگئے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین کے جنوب میں میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے۔ ان حملوں میں مزدوروں کو لے جانے والی بس کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 9 افراد ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوئے۔ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے واقعے کہ شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ ایک جنگی جرم ہے، جو شہریوں کے خلاف کیا گیا ہے۔ روس کی جانب سے میزائل حملوں میں رہائشی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت امریکہ کی حقیقت پسندی پر منحصر ہے، ایران
  • امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
  • پاکستان کی زمین سے زمین پر مار کرنیوالے میزائل کے تجربے کی تیاریاں مکمل
  • روس کا یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملہ، 9 افراد ہلاک، 63 زخمی
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • دھمکی نہیں دلیل
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
  • محمد علی درانی اور محمد علی سیف کی ایرانی سفیرسے ملاقات، 8پاکستانیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران