چینی چیٹ بوٹ ’ڈیپ سیک‘ سے حساس ڈیٹا لیک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
چینی چیٹ بوٹ ڈیپ سیک سے ایک اہم ڈیٹا لیک ہوگیا ہے جس کی وجہ سے دس لاکھ سے زیادہ حساس ریکارڈز ایکسپوز ہوگئے ہیں۔
CSO آن لائن کی ایک رپورٹ کے مطابق Wiz Research کے سائبرسیکیوریٹی محققین نے اس لیک کا انکشاف کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ لیک ڈیٹا کی حفاظت اور رازداری کے بارے میں سنگین خدشات کو جنم دیتی ہے، خاص طور پر جب کہ اے آئی کمپنیاں وسیع پیمانے پر معلومات کو اکٹھا اور تجزیہ کررہی ہیں ۔
ڈیپ سیک جو کہ ایک چینی AI چیٹ بوٹ ہے نے مبینہ طور پر مناسب تصدیق کے بغیر ایک بڑے ڈیٹا بیس کو دنیا بھر کے صارفین کیلئے ایکسپوز کردیا ہے۔
وِز ریسرچ کے مطابق ڈیٹا بیس میں حساس معلومات جیسے چیٹ لاگ، سسٹم کی تفصیلات، آپریشنل میٹا ڈیٹا، اے پی آئی سیکریٹ اور حساس لاگ اسٹریمز شامل ہیں۔
لیک ہونے والے ڈیٹا بیس میں 10 لاکھ سے زیادہ ریکارڈز کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور یہ انٹرنیٹ کنکشن رکھنے والے دنیا کے ہر فرد کے لیے قابل رسائی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین نے اپنا سب سے کم عمر خلا باز چینی خلائی اسٹیشن پر بھیج دیا
چین نے اپنا نیا خلائی مشن شین ژو 21 کامیابی سے روانہ کردیا۔
خبرایجنسی کے مطابق یہ مشن تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے لیے بھیجا گیا ہے اور اس میں تین خلاباز شامل ہیں، جن میں چین کے سب سے کم عمر خلاباز بھی شامل ہیں۔
مشن کو شمال مغربی چین کے جیوچوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا، جہاں راکٹ نے مقررہ وقت پر کامیابی سے اڑان بھری۔ چینی خلائی ادارے کے مطابق خلاباز تقریباً چھ ماہ تک خلا میں قیام کریں گے اور اسٹیشن پر مختلف سائنسی تجربات اور سسٹمز اپ گریڈز انجام دیں گے۔
یہ مشن سال 2022 میں تعمیر ہونے والے تیانگونگ خلائی مرکز سے روانہ ہونے والا ساتواں خلائی مشن ہے۔ چینی حکام نے شین ژو-اکیس کو ملک کے بڑھتے ہوئے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل قرار دیا ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ یہ مشن نہ صرف سائنسی تحقیق میں نئی راہیں کھولے گا بلکہ مستقبل میں خلائی اسٹیشن کی توسیع اور طویل المدتی انسانی مشنوں کی بنیاد بھی فراہم کرے گا۔