موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث چوہوں کی تعداد میں تشویشناک اضافہ، تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
واشنگٹن:ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں دنیا بھر کے شہروں میں چوہوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکا کی رچمنڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی اس تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث شہروں میں چوہوں کی افزائش میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے، صحت اور معیشت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
تحقیق کا پس منظر
رچمنڈ یونیورسٹی کے پروفیسر جوناتھن رچرڈسن نے میڈیا رپورٹس میں دیکھا کہ چوہے مختلف شہروں میں تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس کے بعد انہوں نے اس حوالے سے تحقیق کرنے کا فیصلہ کیا۔
تحقیقی ٹیم نے امریکا کے 200 بڑے شہروں میں چوہوں کی تعداد سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے کی کوشش کی، لیکن انہیں صرف 13 شہروں کا طویل المدتی ڈیٹا حاصل ہو سکا۔
اس کے بعد تحقیق کو مزید وسعت دی گئی اور 3 عالمی شہروں، ٹورنٹو، ٹوکیو اور ایمسٹرڈیم کو بھی اس میں شامل کیا گیا۔
مجموعی طور پر 12 سال کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جس میں چوہوں کے دیکھے جانے، جال میں پھنسنے اور دیگر رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔
چوہوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ
تحقیق میں شامل 16 شہروں میں سے 11 میں چوہوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہروں میں واشنگٹن، سان فرانسسکو، ٹورنٹو، نیویارک اور ایمسٹرڈیمجبکہ ٹوکیو سمیت 3 شہروں میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔
چوہوں کی افزائش میں اضافے کی وجوہات
تحقیق میں چوہوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو متعدد عوامل سے جوڑا گیا، جن میں شامل ہیں:
شہری آبادی میں اضافہ
سبزے کی کمی
اوسط درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ (سب سے بڑا عنصر)
ماہرین کے مطابق سرد موسم میں چوہے عام طور پر کم نظر آتے ہیں، لیکن گرم موسم سرما میں چوہوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا ہے، اور ان کی افزائش بھی تیزی سے بڑھتی ہے۔
چوہوں کے بڑھنے سے کیا نقصانات ہو سکتے ہیں؟
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گوجرانوالہ: زہریلے پاپڑ کھانے سے ایک بھائی چل بسا، دو کی حالت تشویشناک
صوبۂ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں مضرِ صحت پاپڑ کھانے سے تین بھائیوں کی حالت خراب ہو گئی۔
اہلِ خانہ کے مطابق بچوں نے محلے کی دُکان سے پاپڑ خرید کر کھائے تھے، پاپڑ کھانے کے بعد بچوں کی حالت بگڑی۔
ریسکیو کے حکام کے مطابق اسپتال میں ایک بچہ دورانِ علاج دم توڑ گیا ہے جبکہ دو کی حالت تشویشناک ہے۔
ریسکیو کے حکام کے مطابق بچوں کی عمریں چار سے آٹھ سال کے درمیان ہیں۔