لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ جمعیت طلبہ عربیہ کا قافلہ درحقیقت اسلام کے غلبے کے لئے پوری قوت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اسلام کو بطور نظام زندگی کو قائم کرنا ہمارا اولین مقصد ہے۔اللہ کے نزدیک زندگی گزارنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ اسلام ہے۔ اسلامی نظام زندگی کو چھوڑ کر کسی او ر نظام کی طرف دیکھنا اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔اسلام ایک مکمل نظام ہے، ملک کے اندر اسلام کے عدل کو قائم کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے منصورہ میں جمعیت طلبہ عربیہ کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو دین آپ کے لے کر آئے تھے وہ اس دنیا میں غالب ہونے کے لئے آیا ہے۔انبیا اکرام نے جو راستہ اختیار کیا اسی راستے میں فلاح ہے۔ ہمارے سامنے منزل واضح ہے کہ اللہ کی دی ہوئی زندگی پر انسانوں کے بنائے ہوئے نظام کو ختم اور دین حق کو قائم کریں۔ غلبے کی یہ جدوجہد مایوسی سے نہیں بلکہ ایمان کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھے گی۔یورپ پریشان ہے کہ اس کو اگر کسی کا خدشہ ہے تو سید ابواعلیٰ مودودیؒ کی تحریک سے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام کے چہرے کو مسخ کرنے کے لئے ہونے والے پروپیگنڈے کا مقابلہ اپنی شخصیت کی پختگی سے ہی ممکن ہے۔دنیا کے باطل نظام ایک ایک کرکے مٹ رہے ہیں۔ بنگلا دیش حسینہ واجد کے ظلم و ستم سے پاک ہو چکا ہے۔ ہر زنجیر کوایک ایک کرکے توڑ دیں گے۔ ہمیں فرقوں میں نہیں پڑنا، ہم اللہ کے نظام کے لئے جدوجہد کریں گے۔انہوں نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو جعلی مینڈیٹ اور فارم 47پر بنی حکومت سے خیر کی توقع نہیں۔ حکمرانوں کی ملک و قوم کو بند گلی میں دھکیلنے کی کوشش نا قابل فہم اور مایوس کن امر ہے، ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہو گا۔فارم 47والے پاکستان کودرپیش مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کسی کو بھی عوام کے مسائل کے حل سے کوئی غرض نہیں اور نہ ہی قومی سلامتی اور عزت و وقار کی قدر ہے۔ملکی حالات دن بدن ابتر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ 5فروری کو نہتے اورمظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یوم یکجہتی کشمیر بھر پور انداز میں منایا جائے گا۔لاہور سمیت پورے صوبے میں ہر ضلع میں اہم مقامات پر احتجاجی ریلیاں، مظاہرے کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے ساتھ کے لئے

پڑھیں:

غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے ناجائز ہے، اس حوالے سے مجھے کوئی اختلاف یا تردد نہیں ہے۔

اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے قومی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ قانون بناتے وقت عوامی نمائندے اپنی سوسائٹی کو دیکھتے ہیں اور اس کے مزاج کو پرکھتے اور اس کی ویلیوز کا احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری سوسائٹی میں یہ چیزیں قابل قبول نہیں ہو سکتیں، سوسائٹی کے اپنے اقدار ہیں، چاہے جاہلانہ ہیں، چاہے جو کچھ بھی ہیں، لیکن ہمیں سب کچھ مدنظر رکھ کر ایک متوازن قانون سازی کی طرف جانا ہوگا، یہ بھی بالکل غلط ہے کہ آپ زنا کے لیے سہولیات پیدا کریں اور جائز نکاح کے لیے مشکلات پیدا کریں یہ کون سا اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے؟ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں یہ بحث ہو رہی تھی کہ 18 سال سے کم عمر لڑکا، لڑکی اگر نکاح کرتے ہیں تو ان دونوں سمیت نکاح خواں، والدین اور گواہ، سب سزا کے مستحق ہوں گے، ہمیں یہ جاننا ہے کہ یہ کس کا ایجنڈا ہے ؟ جو جائز نکاح میں رکاؤٹیں کھڑی کر رہا ہے، اس طرح بے راہ روی کے لیے راستے کھلیں گے۔

دنیا کے طاقتور اور کمزور پاسپورٹس کی نئی فہرست جاری، پاکستان کا کونسا نمبر؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے)حافظ نعیم (
  • پریس کانفرنس کرنیوالوں کو معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال، اسد قیصر 
  • ہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور
  • علم ہی نہیں تھا کہ شاہ رخ خان کے ساتھ پرفارم کرنا ہے، ہمایوں سعید نے یادگار واقعہ سنا دیا
  • قرآن و سنت کی تعلیمات کے بغیر کسی اسلامی معاشرہ کی بقا اور اس کے قیام کا تصور ممکن نہیں، پیر مظہر
  • غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان
  • خیبر پختونخوا میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے جا رہے ہیں: فیصل کریم کنڈی
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • کیا9مئی کیس میں بری شاہ محمود پی ٹی آئی کی قیادت سنبھال سکتے ہیں؟