Jasarat News:
2025-04-25@11:23:07 GMT

پیپلز بس سروس کے کرایوں میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

پیپلز بس سروس کے کرایوں میں اضافہ

کراچی کے شہریوں کے لیے سفری سہولت فراہم کرنے والی پیپلز بس سروس کے کرایوں میں اچانک اور نمایاں اضافہ کردیا گیا ہے۔ مختلف روٹس پر کرایوں میں 20 سے 60 فی صد تک اضافے نے متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ شہری پہلے ہی مہنگائی، بجلی کے بلوں میں اضافے اور دیگر معاشی مسائل سے نبرد آزما ہیں، ایسے میں عوامی سفری سہولت کا مہنگا ہونا ایک سنگین معاشی بوجھ ثابت ہوگا۔ عوام کا یہ کہنا بجا ہے کہ یکمشت 30 روپے کرایہ بڑھانا زیادتی کے مترادف ہے۔ یہاں یہ امر بھی غور طلب ہے کہ مئی 2024 میں سندھ کابینہ نے پیپلز بس سروس کا کرایہ 50 روپے برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے سبسڈی کے طور پر 29 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔ مزید یہ کہ جنوری سے جون 2024 تک بس سروس کے کرایے کے لیے حکومت نے تقریباً 58 کروڑ روپے کی سبسڈی مختص کی، جس میں سے آدھی رقم جاری بھی ہو چکی ہے۔ اس پس منظر میں کرایوں میں اضافے کا جواز سمجھ سے بالاتر ہے۔ یہ فیصلہ عوام کے لیے تکلیف دہ اور غیر منصفانہ معلوم ہوتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کرے اور سبسڈی کے عمل کو شفاف بناتے ہوئے عوام کو ریلیف فراہم کرے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ پبلک ٹرانسپورٹ صرف ایک سہولت نہیں بلکہ لاکھوں افراد کے روزگار اور روز مرہ زندگی کا لازمی جزو ہے۔ ایسے فیصلے عوامی مشکلات میں کمی کے بجائے ان میں مزید اضافے کا سبب بنیں گے، جو کسی طور پر بھی مناسب نہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کرایوں میں

پڑھیں:

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلاکر نہروں کا مسئلہ حل کیا جائے، پیپلز پارٹی

پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ متنازع نہروں کا مسئلہ حل کرنے کے لیے  مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد طلب کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ’وزیراعظم کینالز کے معاملے پر آپ سے ملنا چاہتے ہیں‘، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو کو ٹیلیفون

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ متنازعہ نہروں کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بنیادی حق مانگ رہے ہیں امید ہے سنوائی ہوگی اور پیپلز پارٹی کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلاکر معاملہ حل کیا جائے گا۔

شیری رحمان نے کہا کہ دریائے سندھ میں متنازعہ نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی سراپا احتجاج رہی کہ شاید مسئلہ حل ہو جائے لیکن اب بات بہت آگے نکل چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ملک میں پانی ہی موجود نہیں توہمیں بتایا جائے کہ نئی نہروں کو پانی کہاں سے دیا جائے گا۔

’صدر آصف زرداری نے جوائنٹ سیشن میں تنبیہ کردی تھی‘

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ جوائنٹ سیشن میں موجودہ حکومت کو صدر مملکت آصف زرداری نے تنبیہ کی تھیاور کہا تھا کہ کنالز پر کچھ صوبوں کو تشویش ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر مملکت، پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور ہماری پارٹی متنازعہ نہروں کے معاملے کو تواتر سے اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مسئلہ شدید ہے اور پانی کی سندھ سمیت ملک بھر میں قلت ہے اور اگر آپ سندھ سے پانی کھینچیں گے تو کیا ہم آواز نہیں اٹھائیں گے۔

مزید پڑھیے: متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

شیری رحمان نے کہا کہ ہم ملک پرست اور پاکستان کھپے والی پارٹی ہیں اور ہمارے صدر نے انتشار کے دور میں پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا۔

’ارسا کی رپورٹ درست نہیں‘

انہوں نے کہا کہ پی پی پی چیئرمین نے کینال کے معاملے کو زندگی موت کا مسئلہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے 3 صوبوں کو پانی کی قلت کی وجہ سے قحط سالی کا سامنا ہے اور 100 سالہ تاریخ میں پہلی بار دریائے سندھ میں پانی کی ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔

نائب صدر پیپلز پارٹی نے کہا کہ پانی کی قلت ہرشہری اور کام کو متاثر کرتی ہے اور ہمیں اپنے لوگوں کو جواب دینا ہے۔

مزید پڑھیں: کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ بدین، ٹھٹھہ اور سجاول کے کسانوں سے پوچھ لیں وہاں کیا حالات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر  ہمیں دیوار سے لگائیں گے تو دما دم مست قلندر ہوگا اور سب جانتے ہیں کہ پی پی پی کو مزاحمتی سیاست آتی ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ پنجاب میں کون سا پانی موجود ہے، ارسا کی غلط رپورٹ جمع کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم بنیادی چیز ہے اور اس کے بغیر مویشی اور کھیت سمیت کچھ نہیں چل سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیپلز پارٹی شیری رحمان متنازع کینال مشترکہ مفادات کونسل

متعلقہ مضامین

  • یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف
  • پاک بھارت کشیدگی، سابق سفیر عبدالباسط نے بلوچستان میں دہشتگردی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا
  • جنوبی پاکستان کی سرحد پر بھارتی افواج اور میزائل سسٹمز کی نقل و حرکت، کشیدگی میں اضافہ
  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد حیران کن کمی
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا
  • محکمہ موسمیات کی ہیٹ ویو ختم ہونےکے بعد گرمی کی شدت میں مزید اضافے کی پیشگوئی
  • مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلاکر نہروں کا مسئلہ حل کیا جائے، پیپلز پارٹی
  • طلباء کے لیےرجسٹریشن فیس میں اضافہ، نیا شیڈول جاری