اسرائیل نے غزہ کے بعد مغربی کنارے کا رخ کرلیا؛ پناہ گزین کیمپ میں متعدد عمارتیں تباہ، ایک شخص شہید
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائی کے دوران متعدد عمارتوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کارروائی کرتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین پناہ گزین کیمپ میں مکانات سمیت متعدد عمارتیں دھماکے سے تباہ کردیں۔اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے ایک شخص شہید ہوگیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جن عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ان میں حماس کے رہنما اور کارکن مقیم تھے۔ دہشت گردی کے خطرات کے پیشِ نظر جنین میں 23 عمارتیں تباہ کی گئیں۔ ترجمان نے جنوری کے وسط سے اب تک مغربی کنارے میں 50 فلسطینی جنگجوؤں کوشہید کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔
دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے مغربی کنارے کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کردیا۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے جنین میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے عمارتوں کی تباہی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک وحشیانہ اقدام ہے۔
مغربی کنارے میں اسرائیل نے گزشتہ ماہ آئرن وال آپریشن شروع کیا تھا جس کا مقصد خاص طور پر جنین میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں پر حملے کرنا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کیجانب سے مظاہرین کو دبانے کا عمل صیہونی رژیم کیساتھ تعاون کے مترادف ہے، حماس
اپنے ایک بیان میں حماس کے رہنماء کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی، حریت پسندوں کو دبانے سے باز آئے اور عوام کے مقابلے میں کھڑے ہونے کی بجائے صہیونی رژیم کیخلاف صف آراء ہو۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک "حماس" کے رہنماء "عبد الرحمٰن شدید" نے کہا کہ مغربی کنارے میں عوامی مظاہروں کو فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کے ذریعے کچلنا، صیہونی رژیم کے موقف اور جارحیت کے ساتھ ہم آہنگی کی مانند ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرے کم از کم مغربی کنارے کے لوگوں کی غزہ کے ساتھ مذہبی و قومی یکجہتی کا اظہار ہیں کہ جنہیں کچلنے کی بجائے ان کی حمایت ہونی چاہیے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی حریت پسندوں کو دبانے سے باز آئیں اور عوام کے مقابلے میں کھڑے ہونے کی بجائے صہیونی رژیم کے خلاف صف آراء ہوں۔ عبد الرحمٰن شدید نے غزہ کی حمایت میں عوامی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور مہمات کو تیز کرنے پر زور دیا تا کہ اس پٹی کا محاصرہ ٹوٹ سکے اور صیہونی رژیم کی جارحیت رُک سکے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے ایک ایسے پُرامن عوامی مظاہرے کو روک دیا جس کا مقصد غزہ میں بھوک ختم کرنے کی اپیل کرنا تھا۔