Express News:
2025-07-30@10:41:54 GMT

ٹل سے 150 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کرم روانگی کے لیے تیار

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

ڈی آئی خان:

ٹل سے 150 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کرم روانگی کے لیے تیار ہے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق  ہنگو ٹل شہر تورپل سے 150 چھوٹی بڑی گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کرم جانے کے لیے تیار ہے۔ گاڑیوں میں آٹا، چینی، گھی، سبزی، مرغی، بھینس، ادویہ، پھل، چاول اور دیگر اشیا شامل ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: کرم میں مزید 4 بنکرز دھماکے سے اُڑا دیے گئے، فریقین کا دوسرا جرگہ آج ہوگا

ضلع کرم اور پارا چنار کے لیے گاڑیوں کا قافلہ کچھ دیر میں سخت سکیورٹی  میں روانہ کردیا جائے گا۔

دوسری جانب ضلع کرم میں قیام امن کو یقینی بنانے کے لیے بنکرز کی مسماری کا عمل بھی جاری ہے جب کہ پشاور میں آج فریقین کا جرگہ بھی ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، تجاویز تیار

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2025ء) حکومت نے شوگر سیکٹر کو مرحلہ وار ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا اور اس حوالے سے تجاویز کا حتمی مسودہ بھی تیار کر لیا گیا ہے جو آئندہ ہفتے وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق نئے مجوزہ فریم ورک کے تحت حکومت صرف ایک ماہ کی چینی کی کھپت کے برابر بفر سٹاک ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے ذریعے رکھے گی جبکہ اس کے علاوہ چینی کی قیمتوں یا ترسیل میں کسی قسم کی سرکاری مداخلت نہیں کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ڈی ریگولیشن کے بعد قیمتیں قابو سے باہر ہوئیں تو حکومت کی جانب سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سبسڈی کا حجم بڑھایا جا سکتا ہے تاکہ کم آمدنی والے طبقے کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

حکومتی کمیٹی کی تجاویز کے مطابق ملک میں چینی کی ممکنہ سرپلس پیداوار کی صورت میں اسے برآمد کرنے کی اجازت دی جائے گی جس سے کسانوں کو گنے کے بہتر نرخ مل سکیں گے اور ملکی معیشت کو بھی سہارا ملے گا۔

ذرائع کے مطابق موجودہ وقت میں شوگر ملز تقریباً 50 فیصد صلاحیت پر کام کر رہی ہیں جسے بڑھا کر 70 فیصد تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اس اقدام سے نہ صرف ملکی چینی کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ اضافی 2.5 ملین ٹن چینی بھی پیدا کی جا سکے گی جسے برآمد کر کے تقریباً 1.5 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کرنے کی توقع ہے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ مستقبل میں نجی شعبہ چینی کی مارکیٹ کو خود ریگولیٹ کرے گا جبکہ حکومت صرف اسٹریٹجک ریزرو یعنی بفر سٹاک کی حد تک کردار ادا کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے پیچھے تمام متعلقہ شراکت داروں سے تفصیلی مشاورت کی گئی ہے جس کے بعد تجاویز کا فائنل ڈرافٹ تیار ہوا ہے، وزیراعظم کی منظوری کے بعد اس پالیسی کا باضابطہ اعلان متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، تجاویز تیار
  • پی ایس ایل سیزن 10؛ 97 کروڑ روپے کی سلامی ہر فرنچائز کے لیے تیار
  • ملک کی خاطر پیپلز پارٹی ہر چیز قربان کرنے کو تیار ہے: گورنر پنجاب
  • ملتان، بائی روڈ زیارت پر پابندی کیخلاف پریس کانفرنس 
  • پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 31 جولائی کو لانچ کیلئے تیار
  • 60سالہ چینی کسان نے آبدوز تیار کرلی
  • محکمۂ لائیو اسٹاک کے پی کی آڈٹ رپورٹ میں 80 گاڑیاں غائب ہونے کا انکشاف
  • خیبرپختونخوا کے محکمہ لائیواسٹاک کی 80 گاڑیاں غائب  
  • پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کیلئے تیار
  • پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کے لیے تیار