کرم امن معاہدے پر عملدر آمد کیلئے کمیٹیوں کی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
ضلع کرم میں امن معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں۔
ذرائع کے مطابق کرم امن معاہدے پر عملدرآمد کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جن میں دونوں فریقین سے 14، 14 ممبران کمیٹیوں میں شامل ہیں جبکہ کمیٹیوں میں تمام اقوام کو نمائندگی دی گئی ہے۔
ہنگو کی تحصیل ٹل سے 30 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کُرم کے لیے روانہ ہوا ہے۔
جرگے کہ رکن منیر بنگش نے بتایا ہے کہ کل جو جرگہ ہوا تھا دونوں فریقین اس میں موجود تھے، دوسرا سیشن ہو رہا ہے، امید ہے اچھے ماحول میں جرگہ آگے بڑھے گا۔
منیر بنگش نے مزید کہا کہ جرگے میں کرم امن معاہدے کے 14 نکات پر بات ہو گی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکا فلپائن مابین مشترکہ فوجی ٹاسک فورس تشکیل دے دی: پینٹاگون
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پینٹاگون کے اعلان کے مطابق امریکا اور فلپائن نے تعاون کے فروغ اور خاص طور پر جنوبی بحیرہ چین جیسے علاقوں میں، فوجی تیاریوں کو بڑھانے کے لیے ایک نئی مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگسیتھ اور فلپائن کے وزیرِ دفاع گیلبرٹو ٹیودورو کے درمیان ملاقات کے بعد کیا گیا، جو ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں آسیان وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔
پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل کے بیان کے مطابق،’ ٹاسک فورس-فلپائنز’ سے عملی تعاون میں اضافہ، مشترکہ منصوبہ بندی میں بہتری، اور دفاعی ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے گا، خاص طور پر جنوبی بحیرہ چین میں۔
پیٹ ہیگسیتھ نے جمعے کو اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات میں واشنگٹن کے علاقائی اتحادیوں اور شراکت داروں کے خلاف چین کے اقدامات پر تشویش ظاہر کی — جس کا اشارہ بظاہر جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن کے ساتھ بار بار ہونے والی جھڑپوں اور آسٹریلیا کے ساتھ نگرانی کی پروازوں پر بڑھتی کشیدگی کی جانب تھا۔
پیٹ ہیگسیتھ نے مزید کہا کہ امریکا کو جنوبی بحیرہ چین کے متنازع علاقوں اور تائیوان کے اردگرد چین کی سرگرمیوں پر بھی تشویش ہے۔
پینٹاگون کے مطابق، امریکا اور فلپائن کے وزرائے دفاع نے اپنی چوتھی ملاقات میں ’ علاقے میں دفاعی توازن کو دوبارہ قائم کرنے کے عزم’ کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ امریکا اور فلپائن کے درمیان ایک باہمی دفاعی معاہدہ بھی موجود ہے۔
بیان کے مطابق دونوں ممالک نے دفاعی شراکت داری کو جدید بنانے اور اگلے دو سالوں میں بڑے ترجیحی منصوبوں پر پیش رفت تیز کرنے کے منصوبے کی تکمیل کا بھی اعلان کیا۔