صدرزرداری کل سےچین کا سرکاری دورہ کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق صدر آصف علی زرداری کل سے 8 فروری 2025 تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے ، صدر مملکت چینی ہم منصب شی چن پنگ کی دعوت پر عوامی جمہوریہ چین کا دورہ کریں گے۔
صدر بیجنگ میں بشمول صدر شی جن پنگ، وزیر اعظم لی چیانگ اور دیگر سینئر چینی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے ،ملاقاتوں میں پاکستان اور چین کے تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، خاص طور پر اقتصادی و تجارتی تعاون، انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی تعاون ما معاملہ زیر غور آئے گا۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری اور مستقبل کے روابط کے منصوبوں پر توجہ دی جائے گی،عالمی اور علاقائی جغرافیائی سیاسی صورتحال اور کثیرالجہتی فورمز پر تعاون کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔
چینی حکومت کی خصوصی دعوت پر صدر ہربن نویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطحی تبادلوں کی روایت کو اجاگر کرتا ہے، صدر کا دورہ اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کریں گے
پڑھیں:
پاکستان سعودیہ صرف دفاعی تعاون نہیں بلکہ اسلامی عسکری اتحاد کی جانب نمایاں قدم ہے، ایاز میمن
ایک بیان میں صدر آل کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ امت مسلمہ کے پاس اپنے وجود اور اپنے حقوق کے دفاع کے تمام وسائل موجود ہیں اور فلسطین کے لیے مسلمانوں کے مختلف فرقے خود کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوشش کریں، ہم خیالی پیدا کریں۔ اسلام ٹائمز۔ آل کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین و بانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ بہت اہم ہے، اگر کوئی ملک واقعی اسلامی دنیا کے دفاع کے لیے کھڑا ہو سکتا ہے تو بلا شبہ پاکستان۔ مسئلہ فلسطین پر تمام 57 مسلم ممالک کو مشترکہ ردعمل دینا چاہیئے، وقت آگیا ہے کہ مسلم دنیا میں فلسطینی عوام کے حق میں اجتماعی موقف اختیار کیا جائے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدہ نہ صرف دونوں ممالک کی طویل المدتی دوستی اور تعاون کا مظہر ہے بلکہ یہ معاہدہ موجودہ عالمی اور علاقائی حالات کے تناظر میں ایک غیر معمولی سفارتی پیش رفت بھی ہے، جس نے دشمن قوتوں کوہلاکر رکھ دیاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیفنس آفس سے جاری کردہ بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو پاکستان کی عسکری طاقت کا شراکت دار بنا کر اسلامی دنیا میں ایک نیا توازن پیدا کیا گیا ہے، میں سمجھتاہوں کہ دوطرفہ دفاعی تعاون نہیں بلکہ اسلامی عسکری اتحاد کی جانب ایک نمایاں قدم بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے پاس اپنے وجود اور اپنے حقوق کے دفاع کے تمام وسائل موجود ہیں اور فلسطین کے لیے مسلمانوں کے مختلف فرقے خود کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوشش کریں، ہم خیالی پیدا کریں۔