مغربی کنارے کے فلسطینی عوام کیخلاف جاری غاصب صیہونی رجیم کی فوجی مہم جوئی کی شدید مذمت کرتے ہوئے یمنی مزاحمتی تحریک نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں نسل کشی پر مبنی اپنے جنگی جرائم کی تکمیل کیلئے غاصب و سفاک صیہونی رجیم نے اس مرتبہ جنین کیمپ کا رخ کیا ہے اسلام ٹائمز۔ یمنی مزاحمتی تحریک انصار اللہ نے فلسطینی مغربی کنارے کے جنین کیمپ میں غاصب صہیونی رجیم کی جانب سے جاری مسلسل جارحیت، قتل عام، ٹارگٹ کلنگ، گرفتاریوں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کی شدید مذمت کی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں انصار اللہ یمن نے تاکید کی کہ جنین میں جاری صیہونی جارحیتیں درحقیقت غزہ میں نسل کشی پر مبنی اسرائیلی جنگی جرائم کا ہی تسلسل ہیں جن کا مقصد گولی کے زور پر فلسطینی شہریوں کی جبری نقل مکانی ہے۔ یمنی مزاحمتی تحریک نے تاکید کی کہ غزہ سے مغربی کنارے کی جانب جارحیت کی منتقلی، وہ بھی مذموم امریکی حکومت کے قابل مذمت بیانات کے ہمراہ؛ اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ یہ ملک (امریکہ) غاصب صیہونی دشمن کے تمام جنگی جرائم و جارحیتوں میں سب سے بڑا شراکت دار ہے! یمنی مزاحمتی تحریک نے کہا کہ مغربی کنارے میں ہونے والے تمام وحشیانہ حملے ایک ایسی صورتحال میں انجام پا رہے ہیں کہ جب نہ صرف عالمی برادری بلکہ تمام بین الاقوامی و علاقائی ادارے بھی ہاتھ پر ہاتھ دھرے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ اپنے بیان کے آخر میں انصار اللہ یمن نے مظلوم فلسطینی قوم اور اس کے تمام حقوق کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعلان بھی کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یمنی مزاحمتی تحریک جنگی جرائم انصار اللہ

پڑھیں:

فلسطینی مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کو اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے خودمختاری دینے کے غیر قانونی دعوے کی سخت مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرایا جائے۔پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قابلِ افسوس اقدام بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے حقوق اور عالمی اصولوں سے اسرائیل کی مسلسل بے اعتنائی کی عکاسی کرتا ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ اس نوعیت کے اشتعال انگیز اور جان بوجھ کر کیے گئے اقدامات قابض طاقت کی جانب سے امن کی کوششوں کو سبوتاڑ کرنے اور اپنی غیر قانونی قبضے کو مزید مستحکم کرنے کے منظم عزائم کو ظاہر کرتے ہیں، ایسے یکطرفہ اقدامات نہ صرف علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ایک منصفانہ اور دیرپا حل کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اور فیصلہ کن اقدام کرتے ہوئے اسرائیل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے، ایسے اقدامات نہ تو تسلیم کیے جا سکتے ہیں اور نہ یہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ حیثیت کو بدل سکتے ہیں۔پاکستان نے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقِ خودارادیت کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مشتمل، القدس الشریف کو دارالحکومت بنانے والی، ایک آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے ایک اور متنازع قدم اٹھاتے ہوئے پارلیمنٹ میں فلسطین کے مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور کرلی۔ مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور کرنے پر سعودی عرب، بحرین، مصر، انڈونیشیا، اردن، نائجیریا، فلسطین، قطر، ترکیے، متحدہ عرب امارات، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم نے شدید مذمت کی ہے۔سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی قابض حکومت کے ایسے اشتعال انگیز اقدامات 2 ریاستی حل کے ذریعے امن قائم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان
  • مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کیجانب سے مظاہرین کو دبانے کا عمل صیہونی رژیم کیساتھ تعاون کے مترادف ہے، حماس
  • اسرائیل کا متنازع اقدام: پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور
  • غزہ کو بھوکا مارنے کا منصوبہ، مجرم کون ہے؟
  • اسرائیل کا ایک اور متنازع قدم، پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور
  • مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان
  • مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
  • اسرائیل کے مغربی کنارے پر خودساختہ خودمختاری کے اعلان کی عرب واسلامی ممالک کی شدید مذمت
  • صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
  • ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ