اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ (جولائی 2024 تا جنوری 2025) کے دوران برآمدات، درآمدات اور تجارتی خسارے میں اضافہ ہو گیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ادارہ شماریات کے مطابق جنوری میں سالانہ بنیادوں پر برآمدات 4.59 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.31 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد جنوری میں برآمدات 2 ارب 92کروڑ ڈالرز رہیں۔ پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں برآمدات 9.

98 فیصد بڑھ کر 19 ارب 55 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز تک جا پہنچیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوری میں سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں اضافہ ہوا، تاہم دسمبر 2024 کے مقابلے میں جنوری 2025 میں درآمدات میں کمی ہوئی، جنوری میں درآمدات کا حجم 5 ارب 23 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز رہا۔ رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں درآمدات 6.95 فیصد بڑھیں اور اس کا حجم 33 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا۔

پاکستان ادارہ شماریات نے بتایا کہ جنوری 2025 میں سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 17.78 فیصد بڑھا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 5.47 فیصدکم ہوا، جس کے بعد اس کا حجم 2 ارب 31 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز ریکارڈ کیا گیا۔

ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ (جولائی 2024 تا جنوری 2025) کے دوران تجارتی خسارہ 2.84 فیصد اضافے سے 13 ارب 48 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز رہا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رواں مالی سال کے ادارہ شماریات بنیادوں پر لاکھ ڈالرز درا مدات برا مدات کے مطابق

پڑھیں:

بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 15.1 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق اگست 2025 کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 9 ہزار 484 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.1 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست میں بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 243 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نجی شعبے کے کاروبار کو اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 178 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.5 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام پر بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 7 ہزار 78 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں نجی شعبے کے کاروبار کوبینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 207 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق کنزیومر فنانسنگ کے تحت اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 946 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام تک کنزیومر فنانسنگ کے تحت بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 804 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 211 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 202 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
  • امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے