امام حسین علیہ السلام کشتی نجات اور چراغ ہدایت ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
جیکب آباد میں جشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ عصر حاضر کی انسانیت کو امام حسین علیہ السلام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عصر حاضر کے یزیدیوں کو عبرت ناک شکست دینی چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نواسہ رسول حضرت امام حسین عالی مقام علیہ السلام کی حیات طیبہ عالم انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حبیب چوک جیکب آباد میں جشن ولادت حضرت امام حسین علیہ السلام و حضرت ابوالفضل العباس علمدار علیہ السلام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جشن میلاد سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کشتی نجات اور چراغ ہدایت ہیں۔ اسی لئے عصر حاضر کی انسانیت کو ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عصر حاضر کے یزیدیوں کو عبرت ناک شکست دینی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ میلاد امام حسین علیہ السلام کے موقع پر زمین و آسمان والے سبھی خوش ہیں۔ روایت ہے کہ تین شعبان المعظم کو امام حسین علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر جنت کو سجایا گیا۔ اس موقع پر تقریب جشن سے خطاب کرتے ہوئے انجمن سپاہ علی اکبر علیہ السلام کے چیئرمین سید احسان علی شاہ بخاری نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام پوری انسانیت کے رہبر اور رہنماء ہیں۔ اسی لئے ہر مذہب، رنگ اور نسل کے انسان آپ سے عقیدت رکھتے ہیں اور آپ کو اپنا رہبر اور رہنماء مانتے ہیں۔ تقریب میں معروف قصیدہ خوان عرفان علی درویش، غلام شبیر پنجتنی، وقار حسین، عشق علی لاہوتی و دیگر نے بارگاہ اہل بیت (ع) میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر میلاد امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علمدار علیہ السلام کی مناسبت سے کیک بھی کاٹا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امام حسین علیہ السلام سے خطاب کرتے ہوئے علیہ السلام کی علامہ مقصود نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نے کیریبین سمندر میں ایک اور مبینہ منشیات بردار کشتی کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جس میں سوار تین افراد ہلاک ہوگئے۔
امریکی وزیرِ دفاع کے مطابق یہ کارروائی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ہفتے کے روز بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ نشانہ بنائی گئی کشتی امریکی انٹیلی جنس اداروں کی نگرانی میں تھی اور اس کے بارے میں معلومات تھیں کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔
پیٹ ہیگسیتھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ X پر جاری بیان میں کہا کہ “امریکی محکمہ جنگ نے صدر ٹرمپ کی ہدایت پر ایک اور ڈیزگنیٹڈ ٹیررسٹ آرگنائزیشن (DTO) کی منشیات بردار کشتی پر مہلک حملہ کیا۔ کشتی میں سوار تین نر نارکو-دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز محفوظ رہیں۔”
امریکی حکام کے مطابق ستمبر سے اب تک امریکا کی جانب سے منشیات اسمگلنگ کے خلاف 12 سے زائد فضائی حملے کیے جاچکے ہیں، جن میں زیادہ تر کارروائیاں کیریبین اور بحرالکاہل میں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی قانونی ماہرین نے ان حملوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے امریکا کے طرزِ عمل پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پانیوں میں مبینہ طور پر منشیات بردار کشتیوں پر میزائل حملے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے بھی ان حملوں کو “ناقابلِ قبول” قرار دیتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کی جانب سے کی جانے والی یہ کارروائیاں “ماورائے عدالت قتل” کے زمرے میں آتی ہیں، لہٰذا ان کا فوری جائزہ لیا جانا چاہیے۔
انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ حملے ثبوت یا عدالتی عمل کے بغیر کیے جا رہے ہیں تو انہیں بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بجائے “ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال” کے طور پر دیکھا جائے گا۔