وکلاء رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین کی عملی زندگی اور کربلا میں شہادت نے ہمیں حق سچ کا ساتھ دینے کا درس دیا ہے، امام حسین و اہلبیت سے محبت ہی ہمیں اللہ اور رسول کے نزدیک کر سکتی ہے اور ہماری بخشش کا سبب بن سکتی ہے۔  اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے زیراہتمام اور سادات لائرز گروپ کے زیرانتظام سالانہ جشن امام حسین علیہ السلام کا اہتمام کیا گیا، جشن امام حسین کی تقریب سے ملک جاوید علی ڈوگر، ملک عدنان احمد، ملک نصیر تھیم، سید اقبال مہدی زیدی، حسنین بخاری، مرزا عزیز اکبر بیگ، سید ریاض الحسن گیلانی، سید عارف حسن شاہ، ذاکر نقوی، بلال بٹ، مہر اقبال سرگانہ، شیخ ارشد محمود، علی الطاف گیلانی، فیاض زیدی، رانا محمد شاہد نسیم، محسن ہمدانی، عرفان نقوی اور قارب نوید ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین کی عملی زندگی اور کربلا میں شہادت نے ہمیں حق سچ کا ساتھ دینے کا درس دیا ہے، امام حسین و اہلبیت سے محبت ہی ہمیں اللہ اور رسول کے نزدیک کر سکتی ہے، ہماری بخشش کا سبب بن سکتی ہے، ہمیں اپنی نئی نسل کو واقعہ کربلا اور شہدائے کربلا کے واقعات سے روشناس کرانا ہوگا۔ تقریب کے آخر میں کیک کاٹا گیا اور شرکا میں مٹھائی تقسیم کی گئی اور دعا کرائی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امام حسین کی سکتی ہے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟

فائل فوٹو

خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔

جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔

اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، امام جمعہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے احتجاج
  • موضوع: موجودہ زمانے میں کربلاء کے اثرات اور مطابقت
  • سکردو میں کانفرنس بعنوان "حسین شناسی و کربلائے عصر میں ہماری ذمہ داریاں" (1)
  • سیاست اور کونسل کے معاملات کو الگ رکھیں گے، محسن نقوی کا ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس کے بعد گفتگو
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • کے پی حکومت کے زیر اہتمام اے پی سی آج ہوگی
  • ’حکومتِ پاکستان غریب شہریوں کے لیے وکلاء کی فیس ادا کرے گی‘
  •  محکمہ جیل خانہ جات میں تقرر و تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری
  • قومی ٹیسٹ کرکٹر امام الحق کا انگلش کاؤنٹی یارکشائر سے باقاعدہ معاہدہ
  • غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان