Jasarat News:
2025-09-18@15:55:54 GMT

سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ کا افتتاح آج ہوگا

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

اسلام آباد (آن لائن) سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح آج منگل کو کیا جائیگا، غیر معمولی اسپیڈ، اعلی معیار، 72 روز کی ریکارڈ مدت میں 3 انڈر پاسز اور رابطہ سڑکوں پر مشتمل سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ مکمل کیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ کا دورہ کیا اورپروجیکٹ کے افتتاح کے انتظامات کا جائزہ لیا۔اس موقع پر محسن
نقوی نے کہا کہ سرینہ چوک انٹرچینج کو ریکارڈ 72 دن میں مکمل کیا گیا ہے، سرینہ چوک انٹرچینج پراجیکٹ تین انڈر پاسز اور رابطہ سڑکوں پرمشتمل ہے، یہ انٹرچینج سرینہ ہوٹل، کنونشن سنٹر، شاہراہِ دستور اور ڈپلومیٹک انکلیو کے جنکشن پر واقع ہے، سرینہ چوک انٹرچینج منصوبے کی تکمیل سے اسلام آباد شہر کے ٹریفک کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگا، سرینہ چوک منصوبے کو خوبصورت درختوں، پھولوں اور لینڈ اسکیپنگ سے مزین کیا گیا ہے، چیئرمین سی ڈی اے اور ان کی پوری ٹیم پروجیکٹ کی تکمیل پر مبارکباد کی مستحق ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

دریائے سندھ پر طویل ترین گھوٹکی-کندھ کوٹ پل منصوبے میں اہم پیش رفت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت دریائے سندھ پر گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کے منصوبے پر ایک اہم اجلاس ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزرا ضیا الحسن لنجار، حسن علی زرداری، معاون خاص سید قاسم نوید، چیف سیکریٹری سید آصف حیدر شاہ، آئی جی غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل دریائے سندھ پر اب تک کا سب سے طویل برج ہوگا، جو نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک کی معیشت اور عوامی سہولت کے لیے ایک شاندار منصوبہ ہے۔ اس پل کی تعمیر سے سندھ اور پنجاب کے درمیان آمدورفت میں آسانی پیدا ہوگی، جبکہ سندھ اور بلوچستان کے درمیان بھی رابطے مضبوط ہوں گے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی کل لمبائی 12.15 کلومیٹر ہوگی۔ گھوٹکی کی طرف جانے والی سڑک 10.40 کلومیٹر جبکہ کندھ کوٹ کی طرف جانے والی سڑک 8.10 کلومیٹر پر محیط ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ 4.548 کلومیٹر طویل ٹھل لنک روڈ بھی منصوبے کا حصہ ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ دونوں اطراف کی سڑکیں مکمل ہو چکی ہیں جبکہ جاڑی واہ، گھوٹا فیڈر کینال اور ٹبی مائنر پر تین پل بھی تعمیر کیے جا چکے ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت 38 پائپ کلورٹس مکمل ہو چکے ہیں اور 732 پائلز میں سے 379 پر کام مکمل کیا جا چکا ہے، تاہم حالیہ سیلاب کی وجہ سے تعمیراتی کام عارضی طور پر رکا ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ نومبر میں پانی اترنے کے بعد تعمیراتی کام فوری طور پر دوبارہ شروع کیا جائے۔

سید مراد علی شاہ نے زور دیا کہ یہ پل ملکی معیشت اور ترقی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے اور اس پر سکیورٹی انتظامات بھی بہترین سطح پر یقینی بنائے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کو مزید قریب لانے کے ساتھ ساتھ تجارتی اور معاشی سرگرمیوں میں نئی روح پھونکے گا۔

متعلقہ مضامین

  • میئر کراچی نے وفاقی حکومت کے منصوبے گرین لائن پر جاری کام بند کرا دیا
  • ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ کے وعدوں اور معاہدوں کی منظوری دیدی
  • پاکستان کے پہلے کوبلیشن سینٹر کا افتتاح، کینسر کے مریض کا 100فیصد علاج مفت ہوگا، مریم نواز
  • دریائے سندھ پر طویل ترین پل منصوبے کی پیش رفت پر اہم اجلاس
  • دریائے سندھ پر طویل ترین گھوٹکی-کندھ کوٹ پل منصوبے میں اہم پیش رفت
  • پاکستان کو فنِ تعمیر کے عالمی میدان میں ایک اور اہم اعزاز حاصل
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا: بیرسٹر گوہر
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال
  • اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
  • قابض حکام کے خلاف وادی کشمیر کی فروٹ منڈیوں میں مکمل ہڑتال