پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان نے کہا ہے کہ آئین میں تمام طبقات کو مساوی حقوق دیے گئے ہیں، میڈیا نے سخت حالات میں اہمیشہ اچھی رپورٹنگ کی ہے، ہمیشہ صحافیوں کے حقوق پر مثبت مؤقف رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں کسی طور پہر یہ ماننے کو تیار نہیں کہ موسم اور جان کی پرواپ کیے بغیر اپنے فرض کی ادائیگی کرنے والے صحافیوں کو وہی حقوق نہ دیے جائیں جو اسمبلی اراکین کو حاصل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: موٹرسائیکل کی اسپیڈ 60 کلومیٹر فی گھنٹا مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کو جب بھی عوامی مسائل کے حل سے متعلق کوئی بھی تجویز دی، انہوں نے کبھی انکار نہیں کیا، اسمبلی جمہوریت کی علمبردار ہے، جو بھی جمہوری سوچ رکھتا ہے وہ اسمبلی آسکتا ہے، اس اسمبلی کو ہم ایسا بنانا چاہتے ہیں جہاں عوام کے مسائل کی بات کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں میڈیا ہال بنایا ہے جس کا مقصد صحافیوں کی پریس گیلری کو یہاں قائم کرنا اور مناسب ماحول فراہم کرنا ہے، پنجاب اسمبلی ملک کی واحد اسمبلی ہے جہاں میڈیا بریفنگ ہال بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کے دفاع کے لیے پنجاب کے ہر ضلعے میں سرکاری ڈیجیٹل میڈیا ونگ قائم کرنے کا فیصلہ

ملک احمد خان نے کہا کہ اسمبلی میں صرف میڈیا بریفنگ ہال ہی نہیں ہوگا بلکہ یہاں میڈیا کے نمائندوں کے تمام مسائل کے حل پر توجہ دی جائے گی جس میں صحت اور تعلیم شامل ہیں اور دوران ملازمت کسی ناگہانی صورتحال کی صورت میں متاثرہ صحافیوں سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی 6 سے 10 فروری تک ایک بین الاقوامی ایونٹ منعقد کرنے جارہی ہے، یہ سی پی اے ایشیا اینڈ ساؤتھ ایسٹ ایشیا ریجنل کانفرنس ہے، حکومت میڈیا کے ساتھ مل کر اس کانفرنس کو کامیاب بنانا چاہتی ہے، یہ کانفرنس ایک موقع ہے جس کی بدولت صوبے کا بہتر امیج دکھایا جاسکتا ہے اور یہاں پر ہونے والی ترقی اور مسائل پر بات چیت کی جاسکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسپیکرصوبائی اسمبلی پنجاب سی پی اے ایشیا اینڈ ساؤتھ ایسٹ ایشیا ریجنل کانفرنس صحافی ملک احمد خان میڈیا بریفنگ ہال.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپیکرصوبائی اسمبلی صحافی ملک احمد خان انہوں نے کہا کہ ملک احمد خان

پڑھیں:

ہم اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر

اپنے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی چاہے ہمارے میزائل حملوں کی درستگی کے بارے میں بات نہ کریں لیکن جنگبندی کے صیہونی مطالبے نے دنیا کے سامنے سب کچھ واضح کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے کہا کہ ہم کسی بھی اسرائیلی فوجی جارحیت کا مقابلہ اور تل ابیب پر دوبارہ حملے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج صبح الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ہم پر حملہ کیا جس کے جواب میں ہم نے طاقت کے ساتھ اس کے قلب پر حملہ کیا۔ اب وہ دنیا سے اپنے نقصان کو چھپا رہا ہے۔ اسرائیل افراتفری کے ذریعے ایران کو تبدیل، تقسیم اور حکومت کو تباہ کر کے ختم کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن ناکام رہا۔ انہوں نے کہا کہ شک نہیں کہ ہمارے ملک میں دشمن نے اپنے جاسوسوں کے ذریعے کچھ اثر و رسوخ پیدا کر لیا تھا لیکن پھر بھی ایران پر حملے کا فیصلہ کن صیہونی عنصر، امریکی ٹیکنالوجی اور اس کے استعمال کی صلاحیت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن صرف سیز فائر پر بھی اکتفاء نہیں کریں گے بلکہ پوری قوت سے اپنا دفاع کریں گے۔ اسرائیلی چاہے ہمارے میزائل حملوں کی درستگی کے بارے میں بات نہ کریں لیکن جنگ بندی کے صیہونی مطالبے نے دنیا کے سامنے سب کچھ واضح کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سب پر عیاں ہے کہ ایران نے ہتھیار نہیں ڈالے اور نہ ہی آئندہ ڈالے گا لیکن اس کے باوجود ہم ڈپلومیسی پر یقین رکھتے ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ خطے کے ممالک نے پہلے کبھی بھی ایران کی اتنی حمایت نہیں کی تھی جتنی حالیہ جنگ کے دوران کی۔ ہم عرب ہمسایوں اور دیگر علاقائی ممالک کے ساتھ مشترکہ اجتماعی سلامتی کا آئیڈیا بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے جوہری ہتھیار رکھنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری سیاسی، مذہبی، انسانی اور اسٹریٹجک پوزیشن ہے۔ ہمارے ملک میں یورینیم کی افزودگی بین الاقوامی قوانین کے تحت جاری رہے گی۔ مستقبل میں کوئی بھی مذاکرات جیت کی بنیاد پر ہونے چاہئیں۔ ہم دھمکیوں یا دباؤ کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ ہمارا جوہری پروگرام ختم ہو گیا ہے، ایک وہم ہے۔ ہماری جوہری صلاحیتیں تنصیبات میں نہیں بلکہ ہمارے سائنسدانوں کے ذہنوں میں ہیں۔ قطر میں العدید امریکی اڈے پر حملے کے بارے میں ڈاکتر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم نے قطر پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی ایسا کر سکتے ہیں۔ قطر ہمارا برادر ملک ہے اور اس کے لوگ ہمارے بھائی ہیں۔ ہم ہر لحاظ سے ان کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہمارا نشانہ قطر یا قطری عوام نہیں بلکہ ایک امریکی اڈہ تھا جس نے ہمارے ملک پر بمباری کی تھی۔ میں قطر کے عوام کے جذبات اور موقف سے آگاہ ہوں۔ اسی لیے میں نے اپنے بھائی، امیرِ قطر سے اس موضوع پر ٹیلیفونک گفتگو کی۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ قطر کے لیے ہماری نیت اچھی، مثبت اور بھائی چارے پر مشتمل ہے۔ ہم کسی بھی شعبے میں ان کی مدد کے لیے تیار ہیں جہاں وہ درخواست کریں۔ خود پر اسرائیل کے قاتلانہ حملے کی کوشش کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے الجزیرہ سے کہا کہ وہ واقعہ اسرائیل کی فوجی رہنماؤں کے بعد سیاسی رہنماؤں کو قتل کرنے کی کوششوں کا حصہ تھا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر یہودی حملوں کی شدت چھپانے کیلئے میڈیا پر پابندی(134 مسلمان شہید)
  • چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ایتھوپیا کے سفیر جمال بکر عبداللہ کی ملاقات
  • بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
  •   استعمال شدہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے اہم خبر
  • لاہور، سینئر سیاستدان، سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور
  • بیروت اور دمشق سے ابراہیم معاہدہ ممکن نہیں، اسرائیلی اخبار معاریو
  • پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
  • لندن ہائیکورٹ میں بیان: آئی ایس آئی کا اغوا، تشدد یا صحافیوں کو ہراساں کرنے سے کوئی تعلق نہیں، بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر
  • ہم اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر