اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ میں بھارتی آرمی ایکٹ اور پاکستان کے آرمی ایکٹ کا تقابلی جائزہ پیش کرنا چاہتا ہوں،ایسا نہیں ہو سکتا ایک ایس ایچ او خود عدالت لگالے، اپیل ایس پی سنے اور توثیق آئی جی کرے،بھارت میں ملٹری ٹرائل کیخلاف اپیل ٹریبونل میں جاتی ہے، ٹریبونل اپیل میں ضمانت بھی دے سکتا ہے، شفاف ٹرائل کا حق ہوتا ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آرمی ایکٹ کا اطلاق اس وقت ہوتا ہے جب سویلین آرمڈپرسنل کو اکسانے کی کوشش کرے،کیا آرٹیکل 10اے صرف سویلین کی حدتک ہے یا اس کا اطلاق ملٹری پرسنل پر بھی ہوتا ہے؟جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آپ صرف اپنے کیس تک محدود رہیں،ہم باقی سوالات کسی اور کیس میں جب آئے گا تو دیکھ لیں گے۔

امریکہ نے کتنے بھارتی شہریوں کو ملک سے نکال دیا؟ جانئے 

سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ آرٹیکل 175کی شق 3کا فائدہ سویلین اور آرمڈفورسز دونوں کو دینا ہوگا، جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ بعض اوقات ملک دشمنی ایجنسیاں سویلینز کو استعمال کرتی ہیں، آرمی ایکٹ کی شق ٹوون ڈی ون اور ٹوون ڈی ٹو کو کالعدم قراردیا گیا ہے، ایسے تو دشمن ایجنسیوں کیلئے کام کرنے والوں کا بھی ملٹری ٹرائل نہیں ہو سکے گا۔

سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ میں بھارتی آرمی ایکٹ اور پاکستان کے آرمی ایکٹ کا تقابلی جائزہ پیش کرنا چاہتا ہوں،ایسا نہیں ہو سکتا ایک ایس ایچ او خود عدالت لگالے، اپیل ایس پی سنے اور توثیق آئی جی کرے، بھارت میں ملٹری ٹرائل کیخلاف اپیل تریبونل میں جاتی ہے،ٹریبونل اپیل میں ضمانت بھی دے سکتا ہے، شفاف ٹرائل کا حق ہوتا ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ کیا بھارت کے آرمی ایکٹ میں ٹوون ڈی ون اور ٹوون ڈی ٹو ہے؟وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ یہ شقیں بھارت میں نہیں ہیں،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ اگر بھارت میں یہ شقیں ہی نہیں ہیں تو آپ تقابلی جائزہ کیسے لے سکتے ہیں؟

امریکہ سے آئی خاتون نے جناح ہسپتال میں کیا کام شروع کر دیا؟ جان کر آپ کو بھی یقین نہیں آئے گا

جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ ہمارا قانون الگ ہے، بھارت کا قانون الگ ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ سویلین اور ملٹری پرسنلز دونوں پاکستان کے شہری ہیں۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ نے ٹرائل کیخلاف ا رمی ایکٹ نے کہاکہ ا بھارت میں نہیں ہو ہوتا ہے ہے جسٹس

پڑھیں:

توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میں سرکاری ملازمین کی بحالی کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے کے معاملے پردائرتوہین عدالت کی درخواستوں کے دوران بینچ کے رکن جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد ہائی کورٹ کیسے جائیں گے، درخواست گزار ایف پی ایس سی کے ٹیسٹ سے کترارہے ہیں، ٹیسٹ پاس کرلیں، 59سال عمر والاتوزیادہ تجربہ کارہوگا۔جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ہوتی ، اگر ایف پی ایس سی سے کوئی نوٹس آیا توکیوں ٹیسٹ میں نہیں بیٹھے۔ جبکہ بینچ نے وفاقی حکومت سے عدالت عظمیٰ کے حکم پرمن و عن عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے عدالت عظمیٰ کے 2021کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پردائر توہین عدالت کی درخواستوں اور برطرف ملازمین ایکٹ 2010کے قانون کوچیلنج کرنے کے معاملے پر دائر 25درخواستوں پرسماعت کی۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • سیاسی منظرنامے میں ہلچل! سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات، پی ٹی آئی قیادت کے درمیان سیاسی رابطے تیز
  • سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے ہسپتال میں ملاقات، پارٹی امور پر گفتگو
  • سلمان اکرم راجہ کی ہسپتال میں شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات
  • عمران خان کو مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے کی تجویز
  • سلمان اکرم راجہ کی ہسپتال میں شاہ محمود قریشی کی عیادت اور اہم ملاقات
  • سلمان اکرم راجہ کی اسپتال آمد، شاہ محمود قریشی کی عیادت اور اہم ملاقات
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ