لاہور میں فیروزپور روڈ پر بائیکرز کیلئے مخصوص لین بنائی جارہی ہے،بائیکر لین بطور پائلٹ پراجیکٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے لیکن لین بننے سے روڈ مزید تنگ ہوگئی ہے ۔سکول ، کالجز اور ہسپتالوں کے لیے بنے کٹ کی جانب ٹریفک مڑنے سے اس بائیکر لین پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوگی، لاہور میں ٹریفک کا بہاؤ اور حادثات پر قابو پانے کے لیے گرین لین کا قیام عمل میں لایاجارہا ہے۔ابتدائی مرحلے میں فیروز پورروڈ پر پارٹیشن کر کے 10 کلو میٹر گرین لین پائلٹ پروجیکٹ اختتامی مراحل میں ہے ، شہریوں نے گرین لین پر ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا ہے ۔کچھ نےاسےخوش آئندقرار دیا تو کچھ نے کہا کہ جگہ تنگ ہونے کے باعث حادثات بڑھ بھی سکتے ہیں۔    

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

’لاہور میں جرمانہ 200، کراچی میں 5000‘، شہری ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا

کراچی میں ای چالان کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر کردی گئی۔درخواست شہری جوہر عباس نے سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی ہے جس میں چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادراکو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے گئے جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں، لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ 200، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔درخواست کے مطابق فریقین کو ہدایت کی جائے کہ حکام عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں  درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عائد کیے گئے جرمانوں کو فوری طور معطل کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
  • لاہور میں ٹریفک حادثہ: بوتلوں سے بھرا ٹرک رکشے پر الٹ گیا، چار افراد جاں بحق
  • لاہور میں بلوچستان کا مقدمہ عوام کے سامنے رکھیں گے، مولانا ہدایت الرحمان
  • لاہور،ہائیکورٹ روڈ پر بار کونسل کے انتخابات کے سلسلے میں ٹریفک جام ہے
  • بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
  • ’لاہور میں جرمانہ 200، کراچی میں 5000‘، شہری ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا
  • ای چالان نے مشکلات میں مبتلا کردیا ہے‘سنی تحریک
  • سڑکیں کچے سے بدتر، جرمانے عالمی معیار کے
  • ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے
  • ای چالان کو سکھر، لاڑکانہ حیدر آباد و دیگر شہروں میں بھی نافذ کیا جائے، شاداب نقشبندی