بند روڈ کنٹرولڈ ایکسیس کوریڈور منصوبے کے حوالے سے بری خبر
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
دور نایاب: ایوان وزیراعلیٰ نے بند روڈ کنٹرولڈ ایکسیس کوریڈور منصوبے کے تحت سروس لینز کی توسیع کیلئے اراضی حاصل کرنے کی سمری واپس کردی، یہ فیصلہ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (پی اینڈ ڈی) کی سفارش پر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے نے 3 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت سے سروس لینز کے لیے اضافی اراضی حاصل کرنے کی درخواست کی تھی، جس کی سمری وزیراعلیٰ کو منظوری کے لیے ارسال کی گئی تاہم پی اینڈ ڈی نے سمری پر اضافی نوٹ لکھتے ہوئے فنڈز کی کمی کا عذر پیش کیا اور منصوبے کو آئندہ مالی سال کے بعد دیکھنے کی ہدایت کی۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس - منگل 04 فروری, 2024
ایل ڈی اے کی جانب سے یہ دوسری بار سمری ارسال کی گئی تھی جسے مسترد کیا گیا۔ اراضی ایکوزیشن کے عمل کی تاخیر کی وجہ سے آس پاس کی کئی آبادیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پی ایس ایل 9: امپائر علیم ڈار کو اضافی فیس کیسے ملی؟ آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشاف
کراچی:پی سی بی کی آڈٹ رپورٹ میں امپائر علیم ڈار کو دگنی فیس پر سوال اٹھا دیا گیا، انہیں پی ایس ایل 9 میں 2 کے بجائے 4 ہزار ڈالر فی میچ ادائیگی کی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق آڈٹ رپورٹ میں درج ہے کہ میچ فیس کی مد میں امپائر علیم ڈار کو 38 لاکھ 50 ہزار روپے کی اضافی ادائیگی ہوئی، نوٹ شیٹ نمبر ’’ PCB-DCOP-24-1848 ادائیگی برائے میچ آفیشلز پی ایس ایل 9، 2024‘‘کے تحت پاکستان کرکٹ بورڈ نے کئی امپائرز و میچ ریفریز کا پی ایس ایل میچز کے لیے تقرر کیا۔
پی سی بی آئی سی سی انٹرنیشنل پینل امپائر کے لیے فیس 2 ہزار ڈالر فی میچ مقرر ہے، البتہ علیم ڈار کو دگنی رقم 4 ہزار ڈالر فی میچ دی گئی، اس کی منظوری سابق چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نے دی تھی، اضافی ادائیگی کے نتیجے میں بورڈ کے بجٹ پر 14 ہزار ڈالر کا مالی بوجھ آیا۔
چیئرمین کنٹیجنسی فنڈ سے 15 ملین روپے لیے گئے، بورڈ کی جانب سے پی ایس ایل 9 کے دوران علیم ڈار کو میچ آفیشل فیس کی مد میں28 ہزار ڈالر کی ادائیگی ہوئی، انھیں چار ہزار ڈالر فی میچ آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائر کی فیس کے مطابق دیے گئے، حقیقت میں وہ پی ایس ایل 9 کے وقت اس پینل میں شامل ہی نہیں تھے ، بطور پی سی بی انٹرنیشنل پینل امپائر ان کی مقررہ فیس 2 ہزار ڈالر فی میچ بنتی تھی، یوں علیم ڈالر کو 14 ہزار ڈالر (تقریبا 38 لاکھ 50 ہزار روپے) زائد ادا کیے گئے جو ان کے حق سے تجاوز ہے۔
آڈٹ کی رائے میں یہ زائد ادائیگی نہ صرف وصول کنندہ کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے مترادف تھی بلکہ اس سے پی سی بی اور فرنچائزز کو مالی نقصان بھی ہوا۔ مینجمنٹ نے اس کا جواب یہ دیا کہ علیم ڈار آئی سی سی پی سی بی انٹرنیشنل پینل کے امپائر تھے، انھوں نے درخواست کی تھی کہ پی ایس ایل میچز کی فیس آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائرز کے برابر دی جائے، اسے اس وقت کے چیئرمین نے منظور کر لیا تھا، رپورٹ کے مطابق اس جواب سے ظاہر ہوتا ہے کہ مینجمنٹ نے آڈٹ کے مشاہدے کو تسلیم کر لیا۔