ممتا کلکرنی کا قابل اعتراض فوٹو شوٹ، اداکارہ کا بڑا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ممبئی (شوبز ڈیسک)بالی ووڈ کی ماضی کی مقبول سابقہ اداکارہ ممتا کلکرنی کی زندگی میں کئی غیر متوقع موڑ آئے ہیں۔ 90 کی دہائی کی مقبول ترین اداکاراؤں میں شامل ہونے سے لے کر فلمی دنیا کو خیر باد کہنے اور پھر روحانیت کی راہ اختیار کرنے تک، ان کا سفر غیر روایتی رہا ہے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں ممتا نے اپنے کیریئر کے چند متنازعہ لمحات کے بارے میں کھل کر بات کی جن میں 90 کی دہائی کی ایک مشہور میگزین کے لیے ان کا بولڈ فوٹو شوٹ، ان کے گانوں کے ذو معنی بول، اور ایک فلم میں آئٹم نمبر کرنے کا فیصلہ شامل تھا۔
View this post on InstagramA post shared by Mamta Mukund Kulkarni ???? (@mamtakulkarniofficial____)
انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ممتا کلکرنی نے 90 کی دہائی میں کیے گئے میگزین کے فوٹو شوٹ پر ہونے والے تنازعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ اس وقت وہ نویں جماعت کی طالبہ تھیں اور ان کے سامنے ڈیمی مور کی ایک تصویر بطور حوالہ رکھی گئی تھی، جسے وہ غیر اخلاقی نہیں سمجھتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر آپ جنسی شعور نہیں رکھتے تو عریانی کو بے حیائی سے نہیں جوڑتے‘۔ ممتا نے اپنے مقبول گانوں کے ذو معنی الفاظ پر وضاحت دی کہ ان کا دھیان ہمیشہ رقص پر ہوتا تھا، نہ کہ گانے کے بول پر۔ فلم میں آئٹم نمبر کرنے پر انہوں نے بتایا کہ راج کمار سنتوشی کی درخواست پر یہ گانا کیا کیونکہ فلم طویل عرصے سے تاخیر کا شکار تھی۔
View this post on InstagramA post shared by Mamta Mukund Kulkarni ???? (@mamtakulkarniofficial____)
واضج رہےکہ ممتا کلکرنی کی حالیہ روحانی تبدیلی اور کنّر اکھاڑا (ہجڑوں کی کمیونٹی) سے ان کی وابستگی خبروں میں رہیں، تاہم ان کی مہامنڈلیشور کے طور پر تقرری چند دنوں بعد ختم کر دی گئی تاہم وہ اب بھی خبروں کی سرخیوں کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔
مزیدپڑھیں:بھارتی فوج کے کھوکھلے بیانات ان کی بڑھتی ہوئی مایوسی کی نشاندہی کرتے ہیں، آرمی چیف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ممتا کلکرنی
پڑھیں:
ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہےکہ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہٰذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی، او آئی سی فورم سے بھر پور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں، سندھ طاس معاہدےکے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کرسکتا، پاکستان نے واضح کردیا ہےکہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ تصور کیاجائےگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں،جو ملک دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔