علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اترپردیش میں 72واں "علی (ع) ڈے" کا اجلاس منعقد
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے اپنے خطاب میں طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ امام علی (ع) کی تعلیمات سے حکمت اور تحریک حاصل کریں اور انکی تعلیمات کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے پہلے مسلم صدر ڈاکٹر ذاکر حسین کے قائم کردہ تاریخی "علی (ع) ڈے" کا 72واں اجلاس علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں علی سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقد ہوا۔ اس تقریب میں معزز دانشوران، مہمانان گرامی اور طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ تقریب میں امام علی (ع) کی حکمت، قیادت اور تعلیمات پر گفتگو کی گئی۔ اس اجلاس میں جامعہ کے طلاب کے درمیان مقالہ نویسی، مضمون نویسی اور پوسٹر نویسی کے مقابلے منعقد ہوئے، جن میں ممتاز کارکردگی دکھانے والوں کو انعامات سے نوازا گیا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت شریف سے ہوا، جس کے بعد علی سوسائٹی کے موجودہ سرپرست مولانا ڈاکٹر سید محمد اصغر نے خطبۂ استقبالیہ پیش کیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے اپنے خطاب میں طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ امام علی (ع) کی تعلیمات سے حکمت اور تحریک حاصل کریں اور ان کی تعلیمات کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔ ایرانی سفیر برائے ہندوستان ڈاکٹر ایرج الٰہی، نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور امام علی (ع) کے درمیان تاریخی اور ثقافتی روابط پر روشنی ڈالی اور ہندوستان و ایران کے دیرینہ تعلقات کا ذکر کیا۔ رکن پارلیمنٹ محمد حنیفہ نے بطور اعزازی مہمان امام علی (ع) کی قیادت اور ان کی حیات طیبہ پر روشنی ڈالی۔ استاد جامعۃ الامام امیر المومنین (ع) نجفی ہاؤس مولانا سید محمد ذکی حسن نے "امام علی (ع) کی سیرت میں دینی و سیاسی اقلیت کا خیال" کے موضوع پر تقریر کی۔
انہوں نے امام علی (ع) کے دور حکومت میں ہر قوم و قبیلہ کے افراد کے ساتھ برتے گئے عدل و انصاف کو اجاگر کیا۔ مولانا آزاد یونیورسٹی حیدرآباد سے پروفیسر علیم اشرف نے امام علی (ع) کو اتحاد کی علامت قرار دیا۔ سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن دھرم ویر سنگھ بگا نے امام علی (ع) کو اپنا بہترین آئیڈیل قرار دیا۔ ادبی نشست میں معروف شعرا نایاب بلیاوی اور وسیم امروہوی نے بارگاہ امام علی (ع) میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا، جس سے تقریب کی رونق میں اضافہ ہوا۔ اختتام پر علی سوسائٹی کے صدر پروفیسر مظہر عباس نے کلمات تشکر پیش کئے اور تمام مہمانوں، شرکاء، منتظمین اور رضاکاروں کا شکریہ ادا کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی تعلیمات امام علی
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈزمیں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز میں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ جمعیت یونیورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنا چاہ رہی ہے، ان کا پس پردہ مطالبہ برطرف کارکنوں کی بحالی ہے، جمعیت کے برطرف کارکن مختلف جرائم میں ملوث تھے۔
ترجمان یونیورسٹی نے مزید بتایا کہ برطرف طلباء کے سٹے آرڈرز عدالت سے خارج ہو گئے، موجودہ انتظامیہ نے جمعیت کی بھتہ خوری بند کی، اب جمعیت کو نہ تو مفت کھانا ملتا ہے، نہ ان کے کپڑے مفت دھلتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ جمعیت اب ہاسٹلز کے کمرے کرائے پر نہیں دے سکتی، جمعیت کو دراصل اپنے ناجائز دھندے بند ہونے کی تکلیف ہے، جمعیت کی ریلی میں غیرمتعلقہ مشکوک افراد موجود تھے۔ ترجمان جامعہ پنجاب نے بتایا کہ غنڈہ عناصر کے تمام مطالبات بے بنیاد ہیں، جمعیت کے پس پردہ وہ عناصر ہیں جو انتظامی بہتری برداشت نہیں کر پا رہے۔
دوسری جانب اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بنیادی مسائل اور تعلیمی سہولیات کے فقدان پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہا، مگر انتظامیہ نے ہمارے پرامن احتجاج کو جان بوجھ پر پرتشدد بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ دشمن پالیسیوں، بلا جواز ڈگریوں کی منسوخی، ہاسٹل پالیسی میں غیرمنصفانہ اقدامات اور فیسوں میں مسلسل اضافے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اس موقع پر جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ طلبہ کو درپیش مسائل فوری حل کیے جائیں، ہاسٹلز اور دیگر سہولیات میں بہتری لائی جائے، بلا جواز ڈگریاں منسوخ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے، تعلیمی اخراجات میں کمی اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے۔