Jang News:
2025-07-04@09:14:53 GMT

چیئرمین جنیداکبر نے آڈیٹر جنرل سے پہلی بریفنگ لے لی

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

چیئرمین جنیداکبر نے آڈیٹر جنرل سے پہلی بریفنگ لے لی

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) سے پہلی بریفنگ لے لی۔

آڈیٹر جنرل کی بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی اے سی کے لیے کئی سالوں کی آڈٹ رپورٹس کا جائزہ منتظر ہے، 2011ء سے 2024 ء تک آڈٹ رپورٹس میں41 ہزار 700 پیراگراف پرنٹ کیے گئے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اب تک 13 ہزار 30 آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا ہے، اب تک 4 ہزار 982 تک آڈٹ پیراز کا فیصلہ کر چکی ہے۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کےلیے 36 ہزار 718 آڈٹ پیراز زیر التوا ہیں، جن میں پاور ڈویژن سے متعلق 3987 آڈٹ پیراز شامل ہیں۔

اے جی پی کی بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزارت توانائی کے 2542 اور وزارت داخلہ کے 2434، ایف بی آر کے 1928 کے آڈٹ پیراز زیر التوا ہیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ مواصلات کے 2097، دفاع کے 1800،صنعت و پیداوار کے 2097، خزانہ کے 1611، آبی وسائل کے 1365 پیراز زیر التوا ہیں۔

اے جی پی نے بریفنگ میں بتایا کہ زیرالتوا کام ختم کرنے کےلیے کمیٹی اجلاسوں کا مستقل شیڈول قائم کرنا ہوگا۔

بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ وزارتیں آڈیٹر جنرل کی آزادی کو محدود کرکے آڈٹ عمل پر اثرانداز ہوتی ہیں اور سفارشات پر عمل کرنے میں تاخیر یا انکار کر دیتی ہیں۔

اے جی پی نے یہ بھی بتایا کہ آڈٹ کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے وزارتیں ریکارڈ کو چھپا دیتی ہیں، اہم مالیاتی ڈیٹا تک کی رسائی کو روکنے کےلیے رازداری کا حوالہ دیا جاتا ہے۔

بریفنگ میں بتایا کہ پی اے سی کی ہدایات پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے، وزارتوں کی جانب سے آڈیٹر جنرل کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ا ڈیٹر جنرل ا ڈٹ پیراز اے جی پی

پڑھیں:

ایٹمی مواد کا نہیں پوچھ رہے ،قائمہ کمیٹی وزارت اطلاعات برہم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے چیئرمین پولین بلوچ نے وزارت کی طرف سے درست اعداد و شمار نہ دئیے جانے اور کمیٹی کی ہدایات پر عملدرآمد نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایٹمی مواد کے بارے میں نہیں پوچھ رہے ہیں۔ پولین بلوچ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا، اراکین نے سرکاری ٹیلی ویژن کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ اٹھا دیا۔ رکن کمیٹی سحر کامران نے کہا کہ وزارت کی طرف سے درست اعدادوشمار نہ دیے جانے اور کمیٹی کی ہدایات
پر عملدرآمد نہ ہونے پر شدید احتجاج کرتے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کمیٹی کی ہدایات پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم وزارت کے رویے کی وجہ سے اجلاس جاری نہیں رکھ سکتے، کمیٹی کابریف رات ساڑھے 11 بجے دیا گیا ہم ابھی نہیں پڑھ سکتے۔ پولین بلوچ نے کہا کہ مجھے اسپیکر اور وزیراعظم کے پاس جانا پڑا وہاں بھی جاؤں گا۔ رکن کمیٹی امین الحق نے کہا کہ اس رویے کے ذمے داروں کا تعین کیا جائے۔ اس موقع پر چیئرمین کمیٹی پولین بلوچ نے اجلاس ختم کر دیا۔ بعد ازاں چیئرمین قائمہ کمیٹی پولین بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے وقار کو بلند کرنا چاہتے ہیں، اسپیکر سے مشورہ کریں گے، وزیر اعظم سے بات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایٹمی مواد کے بارے میں نہیں پوچھ رہے، ہم پی ٹی وی، ریڈیو کی تنخواہوں پہ بات کرنا چاہ رہے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • جنوبی افریقن ایئر چیف کی جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات، دفاعی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • ایٹمی مواد کا نہیں پوچھ رہے ،قائمہ کمیٹی وزارت اطلاعات برہم
  • جنرل ساحر شمشاد سے جنوبی افریقہ کے لیفٹیننٹ جنرل وائز مین سیمو مبامبو کی ملاقات
  • جنوبی افریقا کے چیف آف ایئرفورس کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات
  • جنوبی افریقی ایئرفورس کے سربراہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں انڈیکس پہلی بار 1 لاکھ 31 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا
  • پی ٹی اے میں 5 کروڑ 60 لاکھ روپے کے غیر قانونی الاؤنسز کا انکشاف
  • پی سی بی کی جانب سے خلاف قواعد کروڑوں کے لائیو اسٹریمنگ حقوق دیے جانیکا انکشاف
  • حماس کے خلاف مزید کارروائی خطرناک ہوسکتی ہے، اسرائیلی فوج کے سربراہ کی کابینہ بریفنگ
  • حافظ آباد: معمولی تنازعے پر سابق چیئرمین میونسپل کمیٹی کا پوتا قتل