ٹیکس ریفارمز کے بغیر معیشت کی بحالی ممکن نہیں ہے،فوادشیخ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) پاکستان بزنس گروپ کے صدر فوادشیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں زرعی آمدنی پر ٹیکس لاگو کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرینگے۔ اپنے ایک بیان میں فوادشیخ نے کہا کہ ٹیکس ریفارمز کے بغیر معیشت کی بحالی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایک ایسی پالیسی اپنانا ہوگی جو کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دے اور ٹیکس نیٹ کو وسیع کرے، تاکہ ادائیگیوں کے توازن کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاروباروں کو رعایت دے کر معیشت میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ فوادشیخ نے مزید کہا کہ اشیائے ضروریہ، گیس، بجلی اور ادویات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے غریب اور متوسط طبقے کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔صنعتی ترقی کے فقدان اور کاروباری مواقع کی کمی نے نوجوان نسل کو مایوسی کی طرف دھکیل دیا ہے ایسے میں آئی ٹی ایک ایسا شعبہ ہے جو موجودہ بحران میں امید کی کرن بن سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
لاہور:پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے صوبائی حکومت کی جانب سے کسانوں پر زرعی ٹیکس اسمبلی سے منظوری کے بغیر نافذ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر ملک محمد احمد خان نے واضح الفاظ میں کہا کہ پنجاب کے کسان پر کتنا ٹیکس لگے گا یہ کسی دفتر میں بیٹھ کر خود سے طے نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا نفاذ صرف اور صرف پنجاب اسمبلی کے دائرہ اختیار میں ہے، کوئی بھی ٹیکس اسمبلی کی منظوری کے بغیر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے زور دے کر کہا کہ قانون اور آئین کے تحت ٹیکس لگانے کا اختیار ایوان کے پاس ہے، اس سے انحراف برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں رکن اسمبلی ذوالفقار شاہ کی جانب سے اس معاملے پر تحریک استحقاق پیش کی گئی، اسپیکر نے تحریک استحقاق منظور کرتے ہوئے اسے پریولیج کمیٹی کے سپرد کر دیا، کمیٹی معاملے کی مزید چھان بین کر کے اپنی سفارشات ایوان میں پیش کرے گی۔
ایوان میں اس موقع پر پارلیمانی سیکریٹری خالد محمود رانجھا نے وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی تاہم اسپیکر نے واضح کیا کہ اس معاملے پر قانون سازی اور حتمی فیصلہ صرف اسمبلی کا حق ہے۔